دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر بھروسہ کیا ہے، شی کی پیرو کی ہم منصب سے گفتگو
لیما (ویب ڈیسک) چین کے صدر شی جن پھنگ نے لیما میں ایوان صدر میں پیرو کی صدر دینا بولوارٹ سے ملاقات کی ہے۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے کہا کہ پیرو کا یہ ان کا تیسرا دورہ ہے اور ایک سال میں صدر دینا کے ساتھ ان کی تیسری ملاقات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیرو کی اس خوبصورت سرزمین پر قدم رکھتے ہی میں نے پیرو اور چینی لوگوں کے درمیان دوستی کے جذبے کو شدت سے محسوس کیا۔
صدر شی نے کہا کہ چین اور پیرو نے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ مساوی سلوک، ایک دوسرے کا احترام ، ایک دوسرے پر بھروسہ اور ایک دوسرے سے سیکھنے کا رویہ اختیار کیا ہے جو مختلف سائز، نظام اور ثقافت والے ممالک کے درمیان اتحاد اور تعاون کی ایک مثال ہے ۔چین کے صدر نے کہا کہ 53 سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین اور پیرو کے درمیان دوطرفہ تعلقات مستحکم ترقی کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
خاص طور پر 2016 میں پیرو کے ان کے پہلے سرکاری دورے کے بعد سے، دونوں فریقوں کی مشترکہ کوششوں سے، چین اور پیرو کے درمیان دوطرفہ تجارتی حجم میں 1.6 گنا اضافہ ہوا ہے، پیرو میں چینی کاروباری اداروں کی سرمایہ کاری دوگنی ہوئی ہے اور چین-پیرو آزاد تجارتی معاہدے کو اپ گریڈ کیا گیا ہے جس سے دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کو چین-پیرو تعاون کے کامیاب تجربے سے سیکھتے ہوئے اعلیٰ سطح کے ڈیزائن کو مزید بہتر بنانا چاہیے، تجارت اور سرمایہ کاری کی ” ٹو وہیل ڈرائیو” کو مضبوط کرنا چاہیے، روایتی اور ابھرتی ہوئی صنعتوں کو فروغ دینا چاہیے، صنعتی چین اور سپلائی چین کے انضمام کو فروغ دینا چاہئے، اور چین-پیرو اور چین-لاطینی امریکہ عملی تعاون کے معیار اور اس کی اپ گریڈیشن کو فروغ دینا چاہئے۔
صدر شی نے کہا کہ چین پیرو کے ساتھ اپنی روایتی دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، پیرو کانگریس کی جانب سے ہر سال یکم فروری کو "چین-پیرو دوستی کا دن” قرار دینے کی تعریف کرتا ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات کے بارے میں پر امید ہے۔انہوں نے کہا کہ چین ، پیرو کے ساتھ مل کر چین-پیرو جامع تزویراتی شراکت داری کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور دونوں جانب عوام کو بہتر طور پر فائدہ پہنچانے کے لیے تیار ہے۔