برازیل میں گلوبل ساؤتھ یوتھ فیس ٹو فیس میڈیا انیشی ایٹو کا اجراء

پاکستان ٹیلی ویژن سمیت 74 ممالک کے کل215 میڈیا اداروں کی شرکت

ریو ڈی جنیرو (ویب ڈیسک) چائنا میڈیا گروپ نے جی 20 یوتھ سمٹ (وائی 20) اور برازیل کے ایوان صدر کے جنرل سیکریٹریٹ کے ساتھ مل کر ریو ڈی جنیرو میں "گلوبل ساؤتھ” یوتھ فیس ٹو فیس میڈیا ایکشن کا آغاز کیا اور "انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے گلوبل ساؤتھ” نیشنل میڈیا انیشی ایٹو "جاری کیا ، جس کی 74 ممالک کی 215 میڈیا تنظیموں نے حمایت اور شرکت کی ہے۔

چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ اور برازیل کے ایوان صدر کے نیشنل یوتھ سیکریٹری ڈوس سانتوسنو نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور تقاریر کیں۔ سری لنکا کی وزیر اعظم ہرینی امراسوریہ سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان نے مبارکباد کے خطوط اور ورچوئل پیغامات بھیجے ۔ برازیل، ارجنٹائن، میکسیکو اور دیگر ممالک سے سیاست، میڈیا، ثقافت اور کھیلوں کے حلقوں، تھنک ٹینکس، تعلیمی اداروں اور کاروباری حلقوں کےتقریباً 200 نمائندوں نے تقریب میں شرکت کی۔

شن ہائی شیونگ نے کہا کہ چائنا میڈیا گروپ اور مختلف شراکت داروں نے مشترکہ طور پر "گلوبل ساؤتھ یوتھ فیس ٹو فیس میڈیا انیشی ایٹو ” کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد "گلوبل ساؤتھ” ممالک میں نوجوانوں کے لئے میڈیا کمیونیکیشن، فنکارانہ تخلیق، سماجی تحقیق، کھیلوں کے تبادلے اور دیگر شعبوں میں میل جول کے لئے ایک مواصلاتی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ ڈوس سانتوسنو نے برازیل کے ایوان صدر کی جانب سے تقریب کے انعقاد پر مبارکباد دی۔

تقریب میں ، چائنا میڈیا گروپ نے ایونٹ براڈکاسٹنگ ، افرادی تبادلوں اور پروگرام پروڈکشن کے شعبوں میں آئیبیرو -امریکن اسپورٹس کونسل ، آئیبیرو -امریکن انٹرنیشنل یوتھ آرگنائزیشن ، لاطینی امریکی پریس یونین ، اور برازیل کے ایوان صدر کے جنرل سیکرٹریٹ کے نیشنل یوتھ سیکریٹریٹ کے ساتھ متعدد تعاون کے امور طے کیے۔

شن ہائی شیونگ اوردیگر مہمانوں نے مشترکہ طور پر "گلوبل ساؤتھ” نیشنل میڈیا انیشی ایٹو کا اجراء کیا جس کا مقصد مشترکہ طور پر انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینا ہے۔تاحال لاطینی امریکی پریس یونین، افریقن براڈکاسٹنگ یونین، پاکستان ٹیلی ویژن سمیت 74 ممالک کے کل 215 میڈیا اداروں نے اس انیشی ایٹو کی حمایت کی ہے اور اس میں شمولیت اختیار کی ہے۔

گلوبل ساؤتھ یوتھ فیس ٹو فیس
Comments (0)
Add Comment