چین کی اشیاء کی درآمدات اور برآمدات کی مجموعی مالیت 39.79 ٹریلین یوآن رہی، ر پورٹ
بیجنگ (ویب ڈیسک) اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے 11 ماہ میں چین کی اشیاء کی درآمدات اور برآمدات کی مجموعی مالیت 39.79 ٹریلین یوآن رہی جو سال بہ سال 4.9 فیصد کا اضافہ ہے۔ ان میں برآمدات میں 6.7 فیصد اور درآمدات میں 2.4 فیصد کااضافہ ہوا ۔ عالمی معیشت کو مضبوط اور پائیدار ترقی کی راہ پر کیسے گامزن کیا جائے ؟یہ بین الاقوامی برادری کو درپیش ایک بڑا مسئلہ ہے۔ بدھ کے روز چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ چین کی غیر ملکی تجارت کی لچک اور کارکردگی نے اس "عالمی سوال” کا جواب دیا ہے۔
مخصوص اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے ، چین کی غیر ملکی تجارت کا حجم نہ صرف مزید بڑھا ہے ، بلکہ اس میں مزید نیا پہلو بھی نظر آیا ہے۔ رواں سال کے پہلے 11 مہینوں میں ، چین کی اعلیٰ ٹیکنالوجی اور اضافی قدر کی حامل مکینیکل اور برقی مصنوعات کی برآمدات 13.7 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئیں ، جو برآمدات کی کل مالیت کا تقریباً 60فیصد ہے۔ چین نہ صرف دنیا کو کم قیمت میں اچھی کوالٹی والی مصنوعات فراہم کرتا ہے بلکہ درآمدات کو وسعت دے کر دنیا کے ساتھ بڑی منڈیوں اور نئے مواقع کا اشتراک بھی کرتا ہے۔
رواں سال کےپہلے 11 ماہ میں چین کی توانائی کی مصنوعات اور معدنیات کی درآمدات میں بالترتیب 6.3 فیصد اور 4.3 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ مکینیکل اور برقی مصنوعات کی درآمدات 6.35 ٹریلین یوآن رہیں جو 7.5 فیصد کا اضافہ ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ کے شراکت دار ممالک کو چین کی مجموعی درآمدات اور برآمدات 6فیصد اضافے کےساتھ 18.74 ٹریلین یوآن تک جا پہنچیں، جن میں سے درآمدات 8.22 ٹریلین یوآن رہیں جو 3.4فیصد کا اضافہ ہے۔
دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور اشیاء کی تجارت میں سب سے بڑے ملک کی حیثیت سے ، چین نے ہمیشہ عالمی تجارت کی پائیدار اور صحت مند ترقی کو فروغ دیا ہے۔ حال ہی میں، گولڈ مین ساکس، جے پی مورگن چیز، یو بی ایس اور نومورا سمیت دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے چین کے معاشی مستقبل کے بارے میں اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ چینی مارکیٹ کی مزید ترقی دیکھتے ہیں. اسی دوران، چین کی جانب سے شروع کیے گئے حوصلہ افزا اقدامات کے حالیہ سلسلے کی بنیاد پر، بہت سے اداروں نے 2024 میں چین کی اقتصادی ترقی کے لئے اپنی پیش گوئیوں میں اضافہ کیا ہے