ریاض (رپورٹ:سارہ عمر) سعودی عرب کو 2034 کے فیفا ورلڈ کپ کے لیے بحیثیت میزبان ملک، منتخب کر لیا گیا۔ بدھ 11 دسمبر 2024 کو فیفا کے صدر نے اس خبر کا باضابطہ اعلان کیا۔انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایسوسی ایشن فٹبال ( فیفا) کے زیورخ میں ہونے والے غیرمعمولی جنرل اسمبلی اجلاس میں ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کے نام کی تصدیق کی گئی۔
ساتھ ہی ورلڈ کپ 2030 کی میزبانی کرنے والے ممالک کا اعلان بھی کیا گیا جن میں سپین، پرتگال اور مراکش شامل ہیں۔جس میں ارجنٹائن، پیراگوائے اور یوراگوئے کو بھی میچ ملیں گے البتہ ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کا واحد امیدوار صرف سعودی عرب ہی تھا۔
ریاض شہر میں ورلڈ کپ کی میزبانی کا اعلان سننے کے لیے بڑی سکرینیں نصب کی گئیں، جہاں ہزاروں افراد نے اس تاریخی لمحے کو دیکھا اور بھرپور جشن مناتے ہوئے ان لمحات کو یادگار بنا دیا۔اس خبر کا اعلان ہوتے ہی آسمان ڈھیروں غباروں سے بھر گیا جو شائقین کی جانب سے فضا میں بلند کیے گئے۔
سعودی حکومت کی جانب سے ریاض،جدہ، دمام، نیوم اور دیگر شہروں میں آتش بازی، ڈرون شو اور فضائی مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔تمام شہروں میں جشن کا سا سماں رہا اور کئی گھنٹے تک تقریبات جاری رہیں۔فیفا کے صدر جیانی انفینٹینو کا کہنا تھا کہ ”دنیا تنازعات اور جنگوں سے گزر رہی ہے لیکن صرف فٹبال ہی لوگوں کو اکٹھا کرسکتی ہے‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ’آج ہم فٹبال میں ایک نئے دور کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ورلڈ کپ تمام لوگوں کے اکھٹے ہونے کی جگہ ہے۔‘فیفا کے صدر نے ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی کے سرکاری اعلان سے قبل رکن فیڈریشنوں کو سعودی عرب کی فائل پیش کی۔فیفا نے تصدیق کی کہ 2034 کی میزبانی کےلیے سکروٹنی کا عمل مکمل شفافیت، دیانداری اور درستگی سے مکمل کیا گیا ہے۔
ورلڈ کپ 2034 فٹ بال کی تاریخ کا سب سے بڑا ایونٹ ہوگا جس میں 48 ٹیمیں شرکت کریں گی۔اس ایونٹ میں میچوں کا انعقاد ریاض، جدہ، الخبر، نیوم اور ابہا میں جائے گا۔سعودی عرب 2022 کے بعدایونٹ کی میزبانی کرنے والا مشرق وسطی کا دوسرا ملک ہو گا۔اس سے پہلے یہ اعزاز قطر کو حاصل ہو چکا ہے۔
فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی حاصل کرناسعودی عرب کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔امید کی جا رہی ہے کہ یہ تاریخی لمحہ درحقیقت ایک نئے دور کا آغاز ہے، جہاں سعودی عرب نا صرف عالمی فٹ بال کے مرکز میں ہوگا بلکہ دنیا بھر کو اپنی ثقافت، ترقی اور مہمان نوازی سے بھی متاثر بھی کرے گا۔اس حوالے سے تقریبات کا سلسلہ 14 دسمبر تک جاری رہے گا۔