چین کا افغانستان میں انسداد دہشت گردی کی حمایت کا مطالبہ

امریکہ افغان عوام کے بیرون ملک اثاثوں کو غیرمنجمد کرے، چینی مندوب

بیجنگ (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ جمعہ کے روز اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے کہا کہ افغانستان میں سلامتی کی موجودہ صورتحال مستحکم ہے لیکن تقریباً 24 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ اس سال انسانی امداد کے نصف سے بھی کم فنڈز فراہم  کیے گئے ہیں، اور خوراک اور سرنگوں کی کلیئرنس جیسے بہت سے امدادی منصوبوں کو روک دیا گیا ہے۔

فوچھونگ نے نشاندہی کی کہ انسانی امداد تمام افغان عوام کے اہم مفادات سے متعلق ہے اور اسے سیاسی دباؤ کے لئے سودے بازی کی چپ کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ چین روایتی ڈونرز سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی مالی مدد میں اضافہ کریں اور خاص طور پر امریکہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ غیر مشروط طور پر افغان عوام کے بیرون ملک اثاثوں کو غیرمنجمد اور مکمل طور پر واپس کرے۔

 فو چھونگ نے زور دے کر کہا کہ افغانستان میں "داعش”، "القاعدہ” اور "ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ”سمیت دیگر دہشت گرد قوتیں اب بھی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ چین نے افغان عبوری انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی کے اقدامات کرے تاکہ افغانستان کو ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کا گڑھ بننے سے روکا جا سکے۔

بین الاقوامی برادری کو دہشت گردی کے لئے "زیرو ٹالرنس” پر عمل کرنا چاہئے اور "دوہرے معیار” یا "منتخب انسداد دہشت گردی” کو مسترد کرنا چاہئے۔ فو چھونگ نے کہا کہ افغانستان کے دوست ہمسایہ کی حیثیت سے چین افغانستان کے طویل مدتی امن و استحکام، خوشحالی اور ترقی کے فروغ کے لئے زیادہ سے زیادہ تعاون جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔

چینی مندوب
Comments (0)
Add Comment