ایران اور چین کی دوستی وقت کی آزمائش پر پورا اتری ہے، عباس عراقچی
بیجنگ (ویب ڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے چین کا دورہ کیا۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ان کا چین کا پہلا دورہ ہے۔ ہفتہ کے روز اس موقع پر انہوں نے چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ایران اور چین نے وسیع پیمانے پر تعاون کیا ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی امور پر قریبی مشاورت کی ہے۔ چین نے ہمیشہ برابری اور احترام کےساتھ تبادلوں اور تعاون کو فروغ دیا ہے اور ایران اور چین کی دوستی وقت کی آزمائش پر پورا اتری ہے۔
عباس عراقچی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا کا خطہ طویل عرصے سے غیر ملکی مداخلت کا شکار رہا ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ خطے میں تمام مسائل اور بحران غیر ملکی طاقتوں کی مداخلت کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں اور یہ مداخلت مشرق وسطیٰ میں تنازعات، تناؤ، تقسیم اور جنگوں کے سوا کچھ نہیں دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے اور تعمیری تعلقات ہیں۔ چین ایک قابل احترام اور قابل اعتماد ملک ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ مشرق وسطی میں اہم سیاسی کردار ادا کر سکتا ہے تاکہ علاقائی ممالک کو اپنے اختلافات سے نمٹنے اور پرامن حل تلاش کرنے میں مدد مل سکے۔
انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں چین کے کردار پر چین کا شکریہ ادا کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایران ایٹمی معاملات پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یکطرفہ پابندیاں نقصانات، دباؤ اور مشکلات پیدا کریں گی لیکن یہ ایرانی عوام کو گھٹنے ٹیکنے اور اپنے خوابوں کو ترک کرنے پر مجبور نہیں کر سکتیں۔
سی ایم جی کو دیے گئے اس خصوصی انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یکطرفہ پسندی اور بالادستی کی مخالفت ایران اور چین کا مشترکہ موقف ہے اور علاقائی امن و استحکام کا حصول دونوں ممالک کی متفقہ خواہش ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران چین کے ساتھ تعاون کا ایک نیا باب کھولنے کو تیار ہے۔