امریکی انتظامیہ کی جانب سے علاقائی توسیع کے حالیہ منصوبے کی شدید مذمت
بیجنگ (ویب ڈیسک) سی جی ٹی این کی جانب سے کرائے گئے ایک عالمی آن لائن سروے کے مطابق، 78.6 فیصد جواب دہندگان نے نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے علاقائی توسیع کے حالیہ منصوبے کی شدید مذمت کی اور اسے غنڈہ گردی اور بالادستی کا کھلم کھلا عمل قرار دیا۔
سروے میں 66.4 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ نے یکطرفہ طور پر خلیج میکسیکو کے آس پاس کے ممالک سے مکمل مشاورت کے بغیر اس کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا، جس سے جغرافیائی اور ثقافتی روایات کو نقصان پہنچا اور اقوام متحدہ کے اختیار کو چیلنج کیا گیا۔ 83.7 فیصد جواب دہندگان نے پاناما نہر کا کنٹرول واپس لینے کے امریکی منصوبے کو پاناما کے خلاف جارحیت اور اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
ٹرمپ نے گرین لینڈ خریدنے کی بھی تجویز دی ہے۔ سروے میں 86.4 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی حکومت کی علاقائی توسیع سے اتحادیوں کے مفادات اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچتا ہے۔سروے میں 72.3 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی علاقائی توسیع کے منصوبوں کا مقصد امریکی عالمی بالادستی کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ 84.9 فیصد جواب دہندگان نے امریکی حکومت کے علاقائی توسیع کے منصوبوں پر تنقید کی جس کا مقصد عالمی تناؤ کو بڑھانا اور علاقائی امن اور عالمی استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔