یورپی کونسل کے اولین صدراور بیلجیئم کے سابق وزیراعظم ہرمن وان رومپوی کا سی ایم جی کے ساتھ خصوصی انٹرویو

بیجنگ (ویب ڈیسک) چائنا میڈیا گروپ کے نامہ نگار نے  یورپی کونسل کے اولین صدر اور بیلجیم کے سابق وزیر اعظم ہرمن وان رومپوی کا ایک خصوصی انٹرویو  کیا۔انٹرویو کے دوران مشرقی اور مغربی تہذیبوں کے درمیان تبادلہ خیال اور باہمی تعاون کا عالمی ترقی پر مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے وان رومپوی نے کہا کہ  میں خود مشرق اور مغرب کے موضوعات میں بہت دلچسپی رکھتا ہوں۔

میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اگرچہ بڑے اختلافات موجود ہیں، ہمیں ہر صورت میں بات چیت جاری رکھنی چاہیے، کیونکہ بات چیت کے ذریعے ہم ہمیشہ کچھ نیا سیکھ سکتے ہیں، اور یہ روبرو تبادلہ خیال ہمیں ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے برعکس، اگر ہم بات چیت کی صلاحیت کھو دیں تو تصادم اور تنازعات ناگزیر ہو جائیں گے، اور یہاں تک کہ تشدد اور جنگ کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی نوبت آ سکتی ہے۔  اس لیے بات چیت انتہائی اہم ہے۔

چینی صدر  شی جن پھنگ کی طرف سے تین عالمی اقدامات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عہد حاضر کے تناظر میں،چینی  صدر نے عالمی ترقی، عالمی سلامتی ، اور عالمی تہذیب کے حوالے سے تین اقدامات  پیش کئے ہیں۔  یورپ  ان اقدامات پر بہت توجہ دیتا ہے، خاص طور پر پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے حوالے سے۔ پائیدار ترقی کو حاصل کرنا بھی اقوام متحدہ کا ایک اہم مقصد ہے، ہمیں معاشرتی، ماحولیاتی اور اقتصادی شعبوں میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ 2030 تک اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف حاصل کیے جا سکیں۔

اس لیے یہ تجاویز اور اہداف ہماری کوششوں کی سمت متعین کرتے ہیں۔ ہم اکثر شمالی اور جنوبی دنیا کے بارے میں بات کرتے ہیں، اور شمالی اور جنوبی دنیا کے لیے یہ اہداف انتہائی اہم ہیں۔ چین اور یورپی یونین دونوں ان اہداف کو حاصل کرنے میں بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ہم ان تمام چیزوں کو بہت اہمیت دیتے ہیں، اور ہم ایسے کسی بھی اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں جو ان اہم اہداف کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہو۔

Comments (0)
Add Comment