کرکٹ لیجنڈ وسیم اکرم نے شکیل احمد میر، کے ہمراہ گلوبل امپیکٹ وژن 2030 کا باقاعدہ حصہ بننے کا اعلان کر دیا
اس شراکت داری کا مقصد دنیا بھر میں پائیدار اور مثبت اثرات ڈالنا ،مختلف شعبوں میں جدت، ترقی اور عالمی تعاون کو فروغ دینا شامل ہے
وسیم اکرم اس شراکت داری کے ذریعے اپنے تجربے اور سماجی بھلائی کے عزم کو آگے بڑھائیں گے
دبئی (طاہر منیر طاہر) کرکٹ لیجنڈ وسیم اکرم میر گروپ کے گلوبل امپیکٹ وژن 2030 اور sustainability ترقیاتی منصوبوں کے لیے برانڈ ایمبسیڈر مقرر معروف برٹش پاکستانی بزنس مین شکیل احمد میر کے نجی تجارتی ادارے میر گروپ نے کرکٹ کے عظیم کھلاڑی وسیم اکرم کے ساتھ ایک اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیا ہے، جو گلوبل امپیکٹ وژن 2030 کی حمایت میں ایک اہم قدم ہے۔
اس شراکت داری کا مقصد دنیا بھر میں پائیدار اور مثبت اثرات ڈالنا ہے، جس کے ذریعے مختلف شعبوں میں جدت، ترقی اور عالمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ شکیل احمد میر کا گلوبل امپیکٹ وژن 2030 ایک جامع منصوبہ ہے جو مستحکم کاروباری طریقوں، صاف توانائی، تعلیم، صحت، اور عالمی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اس وژن کے تحت، میر گروپ گلوبل امپیکٹ وژن 2030 کے ذریعے دنیا میں نمایاں تبدیلیاں لانے کے لیے کوشاں ہے۔
وسیم اکرم، جو نہ صرف اپنے شاندار کرکٹ کیریئر بلکہ فلاحی سرگرمیوں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں، اس شراکت داری کے ذریعے اپنے تجربے اور سماجی بھلائی کے عزم کو آگے بڑھائیں گے۔ ان کی عالمی سطح پر پہچان اور انسانیت کی بہتری کے لیے کی جانے والی کوششیں میر گروپ کے چیئرمین شکیل احمد میر کے وژن سے ہم آہنگ ہیں۔ ان کی قیادت میں گلوبل امپیکٹ وژن 2030 دنیا بھر میں استحکام، جدت، اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے پائیدار ترقی میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
میر گروپ کے چیئرمین، شکیل احمد میر نے کہا کہ ہم سپر سٹار وسیم اکرم کو میر فیملی میں خوش آمدید کہنے پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔ ان کی غیر معمولی کامیابیاں، ان کا عزم، اور انسانی فلاح و بہبود کے لیے ان کی کوششیں ہمارے مشن اور وژن سے مکمل مطابقت رکھتی ہیں۔ ہم مل کر ایک بہتر اور روشن مستقبل کی بنیاد رکھیں گے۔وسیم اکرم نے اس شراکت داری کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے میر گروپ کے ساتھ کام کرنے اور گلوبل امپیکٹ وژن 2030 کا حصہ بننے پر بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے۔
میرا یقین ہے کہ ہم مل کر انقلابی ترقی کے ذریعے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں اور پائیدار ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں اور عالمی سطح پر حقیقی اثر ڈال سکتے ہیں۔” یہ شراکت داری گلوبل امپیکٹ وژن 2030 کے تحت کئی کلیدی منصوبوں پر مرکوز ہوگی، جن میں الیکٹرک بائیکس کی تیاری اور عالمی سطح پر مارکیٹنگ ، گرین انرجی کی پیداوار اور فروغ ، غیر ہنر مند افراد کے لیے تعلیم و تربیت کے خصوصی پروگرام ، سمارٹ اور پائیدار شہر کی ترقی ، خواتین کی خود مختاری اور معاشی ترقی کے لیے پروگرام ، جدید طبی مراکز کا قیام اور عالمی سطح پر صحت کی سہولیات میں بہتری شامل ہیں۔
نئی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری اور ترقیاتی منصوبے، جو پائیداری اور ماحولیاتی بہتری کے لیے کام کریں گی، ایسے منصوبے جو روزگار کے مواقع پیدا کر کے لاکھوں افراد کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالیں گے- شکیل احمد میر اور وسیم اکرم کا ماننا ہے کہ یہ شراکت داری دنیا میں ایک مثبت تبدیلی کی تحریک بنے گی، جو پائیداری، مساوات اور عالمی ترقی کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگی۔ اس موقع پر وسیم اکرم نے آئی سی سی چمپئن ٹرافی کے سب سے اہم میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارتی شائقین کرکٹ کو کھیل کو کھیل سمجھ کر لینا چاہیے دونوں ملکوں میں سے جو بہتر کھیلے گا وہ جیت جائے گا اور ایک ٹیم کو ہارنا اور دوسری کو جیتنا لہذا اس کو پرسنل نہیں لینا چاہیے۔