فینٹانل کا غلط استعمال امریکا کا اندورنی بحران ہے، رپورٹ
بیجنگ (ویب ڈیسک) امریکہ نے فینٹانل اور دیگر مسائل کے بہانے چینی مصنوعات پر مزید 10 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ بدھ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ ایک دن کے اندر چین نےمتعدد جوابی اقدامات اٹھائے ہیں جن میں امریکہ کے خلاف تازہ ترین ٹیرف اقدامات کے خلاف ڈبلیو ٹی او میں مقدمہ چلانےسے لے کر امریکہ میں پیدا ہونے والی کچھ درآمدی اشیاء پر محصولات عائد کرنے، متعلقہ امریکی کمپنیوں کو ناقابل اعتماد اداروں کی فہرست اور ایکسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنا وغیرہ ہیں۔
ان اقدامات کا مقصد اپنے جائز حقوق اور مفادات کا دفاع اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کے تحفظ کے لیے چین کے عزم کا اظہار ہے۔ امریکا میں فینٹانل کا بحران کیسے پیدا ہوا ہے؟ دنیا اسے بخوبی جانتی ہے۔ امریکہ فینٹانل پر مبنی ادویات کا دنیا کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور صارف ہے۔ بنیادی طور پر ، فینٹانل کا غلط استعمال امریکا کا اندورنی بحران ہے۔ فینٹانل کے مسئلے کو محصولات سے جوڑ کر امریکہ دراصل اس مسئلے کو سیاسی رنگ دے رہا ہے، اسے ہتھیارکے طور پر استعمال کر رہا ہےاور ‘ٹیرف وار’ کو بڑھانے کا بہانہ بنا رہا ہے۔
جوابی اقدامات میں سے ایک کے طور پر ، چین نے اعلان کیا کہ وہ امریکہ میں پیدا ہونے والی کچھ زرعی مصنوعات پر 10فیصد اور 15فیصد کے محصولات عائد کرے گا۔ 2024 میں امریکا کی جانب سے چین کو سویابین کی برآمدات کی رقم کی مالیت امریکا کی سویابین برآمدات کا 52 فیصد بنتی تھی اور چین کے جوابی اقدامات کے نفاذ سے بلاشبہ امریکی زرعی مصنوعات کی برآمدات پر اثر پڑے گا۔ ٹیرف "علاج” نہیں ہے۔
فروری میں امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں امریکی تجارتی خسارہ ریکارڈ 1.21 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا، جو 2017 کے مقابلے میں 50فیصد زیادہ ہے جب ٹرمپ نے اپنی عالمی محصولات کی جنگ شروع کی تھی۔ اگر امریکہ صحیح معنوں میں فینٹانل کے مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے تو وہ ایک دوسرے کے خدشات کو دور کرنے کے لئے چین کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مشاورت کرے ۔ اگر امریکہ ٹیرف جنگ پربضد رہا تو چین آخر تک لڑنے کے لئے تیار ہے۔