معروف اداکار رشید ناز سپردِ خاک،نماز جنازہ میں اداکاروں اور فنکاروں سمیت متعدد افراد کی شرکت

لندن(سدرہ بھٹی)معروف اداکار رشید ناز کو سپردِ خاک کردیا گیا ہے۔

مایہ ناز اداکار کی نماز جنازہ عیدگاہ پشاور میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں عزیز و اقارب، ساتھی اداکاروں اور فنکاروں سمیت متعدد افراد نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار رشید ناز آج 73 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ۔رشید ناز کے بیٹے حسن نعمان کے مطابق والد کافی عرصے سے علیل تھے اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایک اسپتال میں زیرعلاج تھے۔آج صبح رشید ناز کی بہو اور اداکارہ مدیحہ نقوی نے اپنے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے یہ اطلاع دی کہ اداکار رشید ناز اب ہم میں نہیں رہے۔

مداحوں کی بڑی تعداد سوشل میڈیا پر رشید ناز کے انتقال پر دُکھ اور افسوس کا اظہار کر رہی ہے۔

رشید ناز نے تین درجن سے زائد ڈراموں میں اداکاری کی، ان کا شمار 1980 اور 1990 کی دہائی کے مقبول اداکاروں میں ہوتا ہے۔رشید ناز نے اداکاری کا آغاز پشتو زبان کے ڈراموں سے کیا، انہوں نے پشتو زبان میں فلمیں بھی کی جب کہ انہوں نے متعدد ہندکو زبان کے ڈراموں اور تھیٹرز بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔رشید ناز نے 1980 کے بعد پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر اردو ڈراموں میں اداکاری کا آغاز کیا اور انہیں ان کے خاص لہجے اور انداز کی وجہ سے کافی پسند کیا گیا۔

ان کے مقبول ڈراموں میں ’ایک تھا گاؤں، تیری راہ میں رل گئے، ناموس، دشت، منزل، پنجرا، خدا زمین سے گیا نہیں، پتھر، آن، انکار اور خواب سرائے‘ سمیت دیگر شامل ہیں۔رشید ناز نے ایک درجن کے قریب فلموں میں بھی کام کیا اور ان کی مشہور فلموں میں ’ڈکیت، لڑکی پنجابن، خدا کے لیے، ارمان، گل جانا، پری اور ورنہ‘ شامل ہیں۔

رشید ناز نے بولی وڈ اداکار اکشے کمار کے ساتھ مقبول فلم ’بے بی‘ میں بھی کام کیا اور ان کی اداکاری کو کافی سراہا گیا جب کہ ان کی پاکستانی فلموں ’خدا کے لیے اور ورنہ‘ کے کرداروں کو بھی کافی پذیرائی ملی۔

رشید ناز کی وفات پر شوبز شخصیات نے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی موت کو انڈسٹری کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا۔رشید ناز سابقہ نارتھ ویسٹ فرنٹیئر پوسٹ (این ڈبلیو ایف پی)، سرحد اور حالیہ خیبرپختونخوا میں 1948 میں پیدا ہوئے اور نوجوانی میں 1971 میں اداکاری کا آغاز کیا۔

Comments (0)
Add Comment