لندن (نمائندہ خصوصی) برطانیہ کے دورے پر آئے ہوئے پاکستان کی پارلیمانی کمیٹی برائے جموں و کشمیر کے چیئرمین رانا محمد قاسم نون کی قیادت میں اراکین نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہائی کمیشن کی وساطت سے ہماری برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔
رکن کمیٹی ریاض خان فتیانہ اور ملک انور تاج بھی ہمراہ تھے رانا محمد قاسم نون نے کہا کہ پاکستان ہندستان کے حالیہ تناظر میں بھی مسئلہ کشمیر نمایاں اہمت رکھتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی بلا امتیاز اور واضح طور پر مذمت کرتا ہے، پاکستان ہمیشہ سے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اول کا ملک رہا ہے۔
پہلگام واقعے کے فوراً بعد بھارت نے بغیر کسی تحقیق یا شواہد کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کئے جبکہ ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر پاکستان نے اس واقعے کے حقائق معلوم کرنے کے لیے کسی بھی غیر جانبدار، شفاف اور معتبر بین الاقوامی تحقیق میں شامل ہونے کی پیشکش کی اس کے برعکس بھارت نے اس واقعے کو سیاسی رنگ دے کر اور ریاستی میڈیا کو غلط استعمال کرتے ہوئے انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز رویہ اختیار کیا۔
ان کا یہ کہنا بھی تھا کہ بھارت خود پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کا ریکارڈ رکھتا ہے، پی ایل اے کی جانب سے بھارت کی سرپرستی میں جعفر ایکسپریس پر حملہ اس کی ایک واضح مثال ہے، مودی سرکار کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے ۔
عالمی دنیا بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرے اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرے،بین الاقوامی دنیا کی جموں و کشمیر کے تنازع کی طرف مبذول کرانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے جموں و کشمیر کے اراکین برطانیہ کے دورے پر ہیں وفد نے برطانیہ کے اراکینِ پارلیمنٹ، کشمیری برادری کی ممتاز شخصیات، اور سول سوسائٹی و انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں بھی کیں ہیں۔وفد کے دورے کا مقصد بھارت کے غیر قانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کو بھی اجاگر کرنا ہے۔