برسلز(نمائندہ خصوصی)کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام ایک ویبینار کے مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ یورپ کے عوام بالخصوص یورپین سول سوسائٹیز مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کی مناسبت سے منعقد ہونے والے اس ویبینار کے مقررین میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشال ملک، سلواکین نژاد ہنگیرین صحافی میکولاس کریوانسکی، برسلز میں مقیم ہنگری کے ایک اور صحافی آندرے بارکس، برطانیہ سے پالیسی انالیسٹ سعدیہ میر، ہالینڈ کے صحافی اور مورخ اویت کلائی، انسانی حقوق کی برطانوی کارکن کلارے بادویل اور برطانیہ سے ہی انسانی حقوق کی ایک اور کارکن مس شینی شامل تھیں جبکہ نظامت کے فرائض برطانیہ سے پالیسی انالسٹ اور اکیڈیمک شخصیت سعدیہ میر نے انجام دیئے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر یورپی عوام کی آگاہی کے لیے ہم نے گذشتہ کئی سالوں سے ایک مہم شروع کی ہوئی ہے اور آج کل کرونا کی وجہ سے اس مہم کی رفتار کم ہے۔ ہمارا اصل ہدف یورپی عوام اور خاص طور پر یورپین سول سوسائٹی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یورپ میں عوامی رائے عامہ کو مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے حق میں ہموار کرنے کی ضرورت ہے۔
پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشال ملک جو معروف حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ ہیں ،نے کہاکہ بھارتی حکومت کی پابندیوں کی وجہ سے سات سالوں سے وہ اپنے شوہر یاسین ملک سے نہیں مل سکیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں میں اضافہ ہوا ہے اور سکیورٹی فورسز ان جعلی مقابلوں کے لیے کشمیری نوجوانوں کی نسل کشی کررہی ہیں۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی نسل کشی ر کوائے۔
سلواکین نژاد ہنگیرین صحافی میکولاس کریوانسکی نے کہاکہ ہمیں کشمیریوں کے حقوق کے بارے میں زیادہ سے زیادہ لکھنا چاہیے۔ میڈیا سے رابطہ کرنا چاہیے اور اس مسئلے کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے ہمیشہ اقلیتوں کو سپورٹ کیا ہے اور دنیا میں جہاں کہیں بھی اقلیتوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے، اس کی مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ بھی ہورہا ہے، ٹھیک نہیں۔
ہنگری کے صحافی اندرے بارکس نے کہاکہ بھارت کی مودی حکومت بھارت کے اندر اقلیتوں پر ظلم کررہے ہیں اور مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی اس کے ظلم و ستم سے محفوظ نہیں۔
پالیسی انالسٹ و اکیڈیمک پرسن سعدیہ میر نے کہاکہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر خصوصاً مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقوق کے حوالے سے آگے آنا چاہیے۔ دنیا کی تمام آزادی پسند عوام مل کر مظلوم کشمیریوں کے لیے آواز بلند کریں۔
کلارے بادویل نے کہاکہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے لوگوں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکوانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو اپنے مستقبل کے فیصلے کے حوالے سے رائے شماری کا حق دیا جائے۔