اوسلو(عقیل قادر)یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سفارتخانہ پاکستان ناروے کے زیر اہتمام ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں نارویجن سیاستدانوں سمیت بڑی تعداد میں نارویجن پاکستانیوں نے شرکت کی۔
قاری محمود الحسن گولڑوی نے تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ تقریب میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں سفیر پاکستان بابر امین، لیبر پارٹی کے ایم این اے فرود یاکوبسن، سابق ممبر پارلیمنٹ خالد محمود، سنٹرم پارٹی کے چیئرمین اور معروف قانون دان گائیر لیمستا اور دیگر شامل ہیں جبکہ سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اختر چوہدری اور کشمیری رہنما مشال ملک نے تقریب میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور خطاب کیا۔
فرودے یاکوبسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبر پارٹی نے ہمیشہ مظلموں کا ساتھ دیا ، فلسطین ہو یا کشمیر وہاں کے رہنے والوں کو پورا حق حاصل ہے کہ وہ ایک آزاد زندگی گذار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی کوشش ہو گی کہ اقوام متحدہ کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے تمام فریقین کو مذاکرات کے لیے آمادہ کیا جائے۔
گائیر لیمستا نے خطاب کرتے ہوئے ناروے کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ناروے اقوام متحدہ کا سیکیورٹی رکن ہونے کے ناطے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کو روکنے کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرے۔
مشال ملک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے۔
سفیر پاکستان بابر امین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پانچ اگست 2019 کو آئین کے آرٹیکل نمبر 370 اور 35 اے کو غیر موثر کر کے کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کے آغاز کے ساتھ ساتھ ان پر نہ ختم ہونے والا لاک ڈائون نافذ کر دیا۔
ویلفیئر اتاشی خالد محمود نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے پیغامات بھی پڑھ کر سنائے۔ خالد محمود، اختر چوہدری، محمود احمد اور دیگر نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔