امریکہ میں پاکستانی شہری کو فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزام میں 12 سال قید،بھاری جرمانہ

نیویارک(طاہر چوہدری)امریکہ میں پاکستانی شہری کو فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزام میں 12سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنا دی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق پاکستا ن کے شہر راولپنڈی کے شہری 33 سالہ محمد عتیق کو 12 سال قید کے علاوہ اسے تقریباً 48 ملین ڈالر جرمانہ (معاوضہ) ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے. اس کے علاوہ عدالت کے جج منیش شاہ نے 2.4 ملین ڈالر کا کیشیئر چیک اور ایک ملین ڈالر سے زائد کی نقد رقم ضبط کرنے کا حکم جاری کیا ہے.

عدالتی دستاویزات کے مطابق ملزم عتیق ہوم ہیلتھ کیئر کنسلٹنگ اسلام آباد آفس میں کام کرتا تھا، یہ ادارہ الینوائے، انڈیانا، نیواڈا اور ٹیکساس میں واقع 20 سے زائد ہوم ہیلتھ کئیر ایجنسیوں کے لیے میڈی کیئر بلنگ اور الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈز کی دیکھ بھال کو کنٹرول کرتا تھا، ہوم ہیلتھ کیئر کنسلٹنگ میں کام کرتے ہوئے عتیق نے امریکہ میں ہوم ہیلتھ کئیر کی ایجنسیوں کو حاصل کرنے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے مختلف قسم کی جعلی شناختی استعمال کیں جن میں نیلیش پٹیل،سنجے کپور اور راجیش ڈیسائی کی شنا ختیں شامل ہیں۔

ایجنسیاں کنٹرول میں آنے کے بعد ملزم نے ان ایجنسیوں کو ہوم ہیلتھ کئیر کی خدمات کے لیے جعلی میڈی کیئر اور ہوم ہیلتھ سروسز کے دعوے جمع کرانے پر مجبور کیا، جس کے نتیجے میں ایسی خدمات کے لیے 40 ملین سے زائد کی ادائیگیاں ہوئیں، جبکہ ایسی سروسز کبھی فراہم ہی نہیں کی گئیں۔

دستاویزات کے مطابق منی لانڈرنگ کی سازش کے ایک حصے کے طور پر عتیق نے اپنے امریکی ملازمین کو ہدایت کی کہ وہ دھوکہ دہی سے حاصل ہونے والی رقوم کے چیک امریکی بینک اکاؤنٹس میں جمع کرائیں، جو بیرون ملک رقم کی ترسیل کرنے والے کاروباروں کے بیرون ملک مقیم صارفین کے ذریعے نامزد کیے گئے ہیں، اس کے بعد رقم کی ترسیل کرنے والے منی ٹرانسفر کا کاروبار کرنے والوں نے پاکستان میں عتیق کو نقد ادائیگیاں کیں، جوساتھ ہی ساتھ عتیق کے زیر کنٹرول پاکستان میں بینک کھاتوں میں جمع کرائی گئیں۔

ملزم عتیق نے امریکی ملازمین کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ دھوکہ دہی سے حاصل ہونے والی رقم کو امریکہ میں مہنگی گھڑیاں اور دیگر لگژری اشیاء خریدنے کے لیے استعمال کریں اور پھر یہ اشیاء دبئی میں عتیق کے ساتھیوں تک پہنچائیں،اس کیس کی تحقیقات ایف بی آئی فیلڈ آفس شکاگو اور ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز آفس آف انسپکٹر جنرل نے کی جبکہ کریمنل ڈویژن کے فراڈ سیکشن کی ٹرائل اٹارنی سارہ ولسن روچا اور اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی جیریمی ڈینیئل اور الینوائے کے شمالی ضلع کے پیٹرک موٹ نے مقدمہ کی پیروی کی۔

Comments (0)
Add Comment