اخوت سویڈن کی جانب سے لائیو فنڈ ریزنگ کا اہتمام ، لوگوں نے دل کھول کر عطیات دیئے

سٹاک ہوم (نمائندہ خصوصی) اخوت سویڈن نے پاکستان میں اخوت کے تحت جاری فلاحی منصوبوں کی معاونت کے لئے لائیو فنڈ ریزنگ کا اہتمام کیا جس میں اخوت فاونڈیشن پاکستان کے چیئر مین ڈاکٹر محمد امجد ثاقب بھی شریک تھے۔ اخوت سویڈن کے عہدیداروں ڈاکٹر عارف کسانہ، عمران کھوکھر، ابرار اکبر، قیصر مرزا، شہاب قادری، عاقل خان، مسسز لویسر اور اراکین علی لوہسر، منیب چوہدری اور حارث کسانہ نے میزبانی کے فرائض سرانجام دیئے۔

سویڈن بھر سے فون کرنے والوں کا تانتا بندھا رہا اور انہوں نے فون پر ڈاکٹر محمد امجد ثاقب سے بات کرکے اخوت کے لئے عطیات دئیے۔ فون کرنے والوں نے اخوت کے کام کو بہت سراہا اور اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔ ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہنے والی اس لائیو اسٹریمنگ میں سویڈن کے طول و عرض سے فون کالز کا سلسلہ جاری رہا بلکہ کچھ لوگ اپنی باری کا انتظار کرتے رہے۔ خواتین و حضرات کے ساتھ بچوں نے فون کرکے اخوت کے لئے عطیات دئیے۔

بچوں کا جذبہ بھی دیدنی تھا اور وہ اپنا جیب خرچ اخوت کے لئے پیش کررہے تھے۔ ان بچوں میں ابراہیم چوہدری،سیف الوھاب انصاری، حمزہ انصاری، علماانصاری اور دوسرے کئی بچے شامل تھے۔ پانچ سالہ بچی ماہ نور نے بھی اپنا جیب خرچ اخوت کے لئے دیا۔ رمشا عمران اور افراہیم عمران نے اخوت یونیورسٹی کی تعمیر کے لئے 120 اینٹوں کا عطیہ دیا۔ واضح رہے کہ 50 کرونا کے عطیہ سے اخوت یونیورسٹی میں ایک اینٹ لگائی جاسکتی ہے۔ سویڈن کے عوام اور بچوں کے اس جذبہ کو دیکھ کر اخوت فاونڈیشن کے چیئر مین ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب سویڈن کے ہر شہر اور قصبہ تک اخوت کا پیغام پہنچے گا۔ انہوں نے بچوں کے جذبہ کی بہت ستائش کی کہا کہ یہ ہمارے لئے بہت خوشی کا باعث ہے۔

انہوں نے اخوت سویڈن کے تمام عہدیداروں اور اراکین کا مبارکباد پیش کی کہ انہوں نے اخوت کے پیغام کو ہر سو پھیلایا ہے۔ ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے سویڈن میں مقیم پاکستانیوں کو دعوت دی کہ وہ جب بھی پاکستان آئیں، اخوت کے جاری منصوبے خود اپنی آنکھوں سے دیکھ کر آئیں۔ اس کامیاب فنڈ ریزنگ پر اخوت سویڈن کے عہدیداروں نے تمام احباب کا شکریہ ادا کیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ رمضان المبارک میں عطیات دینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اپنی زکوٰۃ، صدقات، فدیہ اور فطرانہ اخوت کو دینے کے لئے سوئش نمبر 1235000625 موجود ہے جس سے سویڈن بھر کے لوگ آسانی سے اپنے عطیات دے سکتے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment