اسلام آباد(تارکین وطن نیوز)امریکی کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کے دورہ آزاد جموں و کشمیر نے بھارت کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے۔ الہان عمر نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں معلومات کے حصول کیلئے جمعرات کو آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کیا۔
انہوں نے مظفرآباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی خارجہ امور کی کمیٹی نے پہلے بھی مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹس کی تحقیقات کے لیے سماعتیں کی تھیں اور مودی انتظامیہ کی مسلم مخالف بیان بازی اور اس کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔انہوں نے یقین دلایا کہ کشمیر تنازعہ کو امریکہ میں مستقبل کی سماعتوں میں شامل کیا جائے گا۔امریکی کانگریس کی رکن نے کہا کہ انہیں کشمیر کے حقوق کے حوالے سے بات چیت میں شامل ہونے کا موقع ملا اور صورتحال کے بارے میں براہ راست جاننے کا موقع ملا۔
US congresswoman @IlhanMN
— tarkeen-e -watan (@ETarkeen) April 22, 2022
visits Ceasefire Line at Chakothi bridge Azad Kashmir.She also met the families who are victims of Indian indiscriminate & disporportinate firing.
She has moved freely, without any restrictions at AJK.Can she b allowed in occupied #Kashmir too? pic.twitter.com/oiZUL0ZZiR
الہان عمر کا دورہ کسی امریکی رکن کانگریس کی جانب سے کیا جانے والا غیرمعمولی دورہ تھا جبکہ بھارت نے ان کے بیان پر غصے کا اظہار کیا ہے۔ الہان عمر نے کنٹرول لائن (ایل او سی) کا بھی دورہ کیا اور انہیں آگے کے علاقوں کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔الہان عمر کے آزاد جموںوکشمیر کے دورے پر بھارت نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ دورہ قابل مذمت ہے۔
قبل ازیں پاکستان کے دورے پر آئیں امریکی رکن کانگریس الہان عمر نے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان سے بھی ملاقات کی ۔صدر آزاد کشمیر سے ملاقات کے موقع پر الہان عمر کا کہنا تھا کہ مودی کی جانب سے مسلم مخالف کارروائیوں پر نظر ہے، ہماری خارجہ امور کمیٹی میں انسانی حقوق کامعاملہ زیرسماعت ہے۔