اسٹاک ہوم(نمائندہ خصوصی)اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کو نوبل امن انعام 2022 کیلئے نامزد کر دیا گیا ہے ، یورپی ملک مالٹا کے وزیر خارجہ نے ڈاکٹر امجد ثاقب کو انسانیت کی خدمت اور انسداد غربت کے سلسلے میں نوبل امن انعام 2022 کے لئے نامزد کیا ہے ۔
اخوت فاؤنڈیشن اب تک 50لاکھ سے زائد افراد کو غربت سے نکال چکی ہے۔خیال رہے کہ اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب پرویز نے سال 2001 میں 100 ڈالر سے انسانی خدمات کا آغاز کیا اور اب تک اخوت 50 لاکھ خاندانوں کو 1 ارب سے زائد کی مدد فراہم کرچکی ہے۔انسانی خدمات کے صلے میں ڈاکٹر امجد ثاقب متعدد بین الاقوامی ایوارڈز جیت چکے ہیں۔
ڈاکٹر امجد ثاقب نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قرض حسنہ کاپروگرام چندہزارروپےسےشروع کیاتھا، ملک بھرسے 50لاکھ افرادکوقرض حسنہ دیاگیا، ضرورت مندوں کوبغیرسودقرض حسنہ دیاجاتاہے، رواں مالی سال 40ارب روپےبلاسودقرض حسنہ کاہدف پوراہوگا، سرمایہ دارانہ نظام نےلوگوں سےاعتمادچھین لیاہے۔
ان کاکہناتھاکہ نوبیل انعام کیلئےنامزدگی پرخوشی ہے، کوئی بھی شخص اپنانام خودنوبیل پرائزکیلئےنامزدنہیں کرسکتا، اخوت فلاح انسانیت کیلئےایک مکمل نظام ہے، ہم مکمل خوداعتمادی کےساتھ لوگوں کوقرض حسنہ دیتےہیں، اخوت اب تک 50لاکھ افرادکومائیکروفنانسنگ سےمستفیدکرچکا، آج 162ارب سےقرض حسنہ پروگرام سب سےبڑامنصوبہ بن گیاہے، دیگرممالک میں بھی ہمارےماڈل کواپنانےپرکام کیاجارہاہے، غربت کوعجائب گھرکی زینت بناناچاہتےہیں۔