سیول(شوبز نیوز)پاکستان میں مقیم جنگ سے متاثرہ افغان بچوں کے بارے میں دستاویزی فلم نےسیئول، جنوبی کوریا میں منعقدہ کوریا انٹرنیشنل شارٹ فلم فیسٹیول سے بہترین انسانی حقوق کا ایوارڈ جیت لیا۔
Twinkling without Shining، ٹوئنکلنگ ود آؤٹ شائنگ ،ان بے گھر افغان بچوں کے بارے میں ہے جو کراچی کے مختلف کاروباری اور رہائشی محلوں کے فٹ پاتھوں پرعارضی پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں۔ یہ سندھ کے دارالحکومت کی سڑکوں پر کوڑے کے ڈھیروں سے دوبارہ استعمال کی جانے والی اشیاء چن کر اپنی روزی کماتے ہیں۔
اس دستاویزی فلم کی ہدایتکاری اور پیشکش خالد حسن خان نے کی ہے ، محسن ایس جعفری اور سید اویس علی معاون پروڈیوسر ہیں جبکہ فلم کی عکس بندی زاہد راجہ نے کی ہے۔ اس سے قبل مارچ 2022 میں یہ فلم گولڈن ویٹ ایوارڈز ترکی سے اسپیشل جیوری کا پرائز جیت چکی ہے۔
بچپن کی تلاش میں افغان اس کربناک حقیقت سے متعلق ایک احوال ہےکہ جنگ کس طرح غربت، بیماری، نقل مکانی اور ہر ناقابل سوچ دردناک ہولناکی اپنے ساتھ لیکر آتی ہے۔ یہ دربدر، بے گھر افغان بچے اپنی خواہشات اور خوابوں کو قربان کر کے افغانستان میں اپنے کنبوں کی خاطربے گھر زندگی گزار نے پہ مجبور ہیں جس کی بدولت انکے خستہ حال خاندانوں کی کفالت ممکن ہوتی ہے۔ یہ بچے جنگ سے تباہ حال افغانستان میں اپنے گھر والوں کو اپنی معمولی آمدنی کا ایک حصہ بھی بھیجتے ہیں۔
کسی بھی پناہ گاہ، تعلیم یا طبی و غذائی سہولت کی عدم موجودگی کے باعث ان جفاکش نوعمروں نے اپنا لڑکپن کھو دیا ہے۔ افغانستان میں دیرپا امن، ان بچوں کیلئے ایک حسرت زدہ خواب بن کر رہ گیا ہے جو انکے وطن واپس جانے میں حائل ہے۔ دستاویزی فلم کے ڈائریکٹر نے کہا، "افغانستان سے نقل مکانی کرنے والے یہ پناہ گزین گزشتہ تین دہائیوں سے، نسل درنسل، بے شمار جذباتی، جسمانی اور نفسیاتی صدمے سے گزر رہے ہیں جنہوں نے اپنے والدین، پرورش کی عمر اور اپنے بچپن کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
تا حال خالد حسن خان کے پراجیکٹس جن میں ایک فیچر فلم، دو مختصر فلمیں اور چار دستاویزی فلمیں شامل ہیں، بین الاقوامی سطح پر اٹھارہ (18) ایوارڈز حاصل کر چکے ہیں ۔علاوہ ازیں، ان کے پراجیکٹس کو بین الاقوامی فلم میلوں میں نمائش کیلئے جن ممالک میں پیش کیا گیا ہے، ان میں برازیل، کینیڈا، یونان، فرانس، بھارت، اٹلی، رشین فیڈریشن، سنگاپور، سویڈن، سلوواکیہ، ترکی، یوکرین، برطانیہ اور ریاست ہائےامریکہ شامل ہیں۔