پاکستان میں سیاسی استحکام ،جمہوریت اور پارلیمان کو آئین کے مطابق چلایا جائے، چودھری اختر رسول

اس وقت ملک میں معاشی بحران ہے ،عوام مہنگائی سے تنگ آکر خود کشیاں کر رہے ہیں

پاکستان میں ہا کی کے فروغ کے لئے فوری اقدامات اٹھانے چاہئیں

پاکستان ہا کی فیڈریشن عالمی سطح پر بدلتے ہوئے حالات اور زمینی حقائق کو سمجھنے میں قاصر رہی

دبئی (طاہر منیر طاہر) قومی ہیرو، فخر ہا کی، فخر پاکستان ورلڈ ریکارڈ ہولڈر 3 گولڈ میڈلز، 1 سلور میڈل (گنیز بک) سابق کیپٹن پاکستان ہا کی و اولمپین چوھدری اختر رسول نجی دورہ پر متحدہ عرب امارات میں تشریف لائے تو اپنے دیرینہ دوستوں سے ملاقات کی،اس ملاقات کا اہتمام محمد غوث قادری نے کیا۔

اپنی گفتگو میں پاکستان میں ہا کی کے عروج و زوال پر تفصیلی روشنی ڈالی بتایا کہ پاکستان ہا کی فیڈریشن عالمی سطح پر بدلتے ہوئے حالات اور زمینی حقائق کو سمجھنے میں قاصر رہی اور کھلاڑیوں کی تربیت تیزی سے بدلتے ہوئے قوانین اور گراونڈز کے مطابق تاخیر سے کام لیا پاکستان ہا کی ٹرف گراونڈز کے متعارف ہونے سے پہلے دنیا کی بہترین ٹیم تھی، دنیا بھر میں وطن عزیز کی ایک پہچان تھی ،بد قسمتی سے پاکستان میں تگ و دو کے بعد 24 ٹرف ہیں جن میں ایک درجن ناکارہ پڑی ہیں۔

ہا لینڈ کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ وہاں ایک سو سے زائد ٹرف ہیں پاکستان میں ہا کی کے زوال کی دیگر وجوہات کے علاوہ اہم وجہ کھلاڑیوں کو روزگار کے مواقع فراہم نہیں کیے گئے ،سالہا سال تک ملک کے اہم اداروں کی طرف سے ملکی اور عالمی سطح پر کھیلنے والے کھلاڑیوں کو مستقل بنیادوں پر روزگار سے محروم رکھا جبکہ ہمارے حریف بھارت میں کھلاڑیوں کو پانچ لاکھ ما ہا نہ باقاعدگی سے دیا جاتا ہے، انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہا کی کے فروغ کے لئے فوری اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

ملک کے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام اور جمہوریت اور پارلیمان کو آئین کے مطابق چلایا جائے تو ہی وطن عزیز ترقی کر سکتا ہے، اس وقت ملک میں معاشی بحران ہے، عوام مہنگائی سے تنگ آکر خود کشیاں کر رہے ہیں، پہلے نیا پاکستان کی آواز بلند کی پھر تبدیلی سرکار نے ریاست مدینہ کا نعرہ لگایا ،اب آزاد پاکستان کا نعرہ لگا کر بیوقوف بنایا جا رہا ہے۔

تبدیلی سرکار اپنے چار سالہ دور میں اپوزیشن کو کچلنے جھوٹے الزامات، مقدمات اور میڈیا ٹرائل کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا، ان چار سالوں میں اداروں کو مضبوط کرنے کی توفیق نہیں ہوئی ،معاشی اور معاشرتی اقدار کو تباہی کی طرف دھکیل دیا گیا۔

یاد رہے کہ چودھری اختر رسول نے وفاقی وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور جنرل ضیا الحق کے دور میں ان کو روضۂ رسولؐ میں داخل ہو کر مدحت رسول کا شرف بھی حاصل ہوا اس ملاقات کےموقع پر خواجہ عبدالوحید پال ، محمد غوث قادری، ملک شہزاد یونس ،عرفان اقبال طور، چوھدری بشیر احمد شاھد اور عامر بشیر انجم بھی موجود تھے۔

Comments (0)
Add Comment