وسائل کی کمی کے باعث ڈائلسز کے بہت سے مریض انتظار میں ہی اپنی جان گنوا چکے ہیں،میاں سعید
برسلز(نمائندہ خصوصی)برسلز میں منعقد ہونے والے ایک چیرٹی ڈنر کے شرکاء کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وسائل کی کمی کے باعث ڈائلسز کے بہت سے مریض انتظار میں ہی اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ لیکن مشینوں کی تعداد میں اضافے اور ان کی خون صاف کرنے کی ضروریات کو پورا کرکے بہت سی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
یہ معلومات کڈنی سینٹر گجرات کے چیئر مین میاں سعید نے برسلز کی معروف کاروباری شخصیت علی دلدار چوہدری کی جانب سے منعقدہ چیرٹی ڈنر میں فراہم کیں۔انہوں نے بتایا کہ گجرات کڈنی سینٹر اپنے قیام سے لیکر ابتک ایک لاکھ سے زائد ڈائلسز کر چکا ہے ۔
اس میں سے 95 فیصد مریضوں کو یہ سہولت مفت فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کڈنی سینٹر مکمل طور پر ائیر کنڈیشنڈ ہے جس سے ڈائلسز کے دوران مریضوں کو بہت سہولت رہتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر مریض کو ہر ہفتے 2 یا تین ڈائلسز چاہیے ہوتے ہیں جبکہ ایک ڈائلسز کرنے پر 5000 کے اخراجات ہوتے ہیں۔
ہمارے ہاں استعمال ہونے والی تمام مشینیں جرمنی سے نئی خریدی جاتی ہیں۔ ہم ری کنڈیشنڈ مشین نہیں لیتے جبکہ اس عمل میں استعمال ہونے والی تمام کٹس بھی جرمنی ہی کی ہیں۔ اسی کے باعث ڈالر کے ریٹ میں اضافہ ہماری لاگت میں بھی اضافہ کر دیتا ہے۔
کڈنی سینٹر کے چیئر مین میاں سعید نے مزید آگاہ کیا کہ اس وقت سینٹر میں 42 مشینیں ہیں لیکن علاقے کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے پیش نظر ہم ان کی تعداد پہلے مرحلے میں 50 اور پھر 100 کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کیونکہ ایک طرف ہماری ویٹنگ لسٹ بڑھ رہی ہے اور دوسری طرف ہم کسی زندہ مریض کو یہ بھی نہیں کہ سکتے کہ وہ اپنا علاج بند کردے ۔ اس لیے کئی مرتبہ ایسا ہوا کہ جب وسائل مہیا ہوئے اور ہم اس تک پہنچے تو معلوم ہوا کہ وہ اب اس دنیا میں نہیں رہا۔چیرٹی ڈنر کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کڈنی سینٹر کے ڈائریکٹر چوہدری اظہر نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کے اس مشن کو چند دوستوں نے اپنے اللہ کے ساتھ تجارت سمجھ کر شروع کیا تھا اور اسے اللہ ہی چلا رہے ہیں۔
انہوں نے لوگوں کو بھی مدعو کیا کہ آئیے آپ بھی اس تجارت کے پارٹنر بن جائیں۔ انہوں نے مزید آگاہ کیا کہ اس وقت گجرات کڈنی سینٹر کے مستقل اخراجات ایک کروڑ 35 لاکھ ہیں ۔ جس میں سے اس سینٹر سے وابستہ احباب 71 لاکھ روپے اکٹھے کر پا رہے ہیں۔ جبکہ باقی اخراجات عطیات اور مریضوں کی جانب سے حاصل ہونے والی رقم سے پورے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ہسپتال میں آنے والے صرف 2 فیصد مریض اپنے اخراجات ادا کرتے ہیں جبکہ 3 فیصد مریض جزوی طور پر ادائیگی کرتے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے اپنے ایک اور ڈائریکٹر چوہدری اعجاز کی خدمات کا بھی ذکر کیا جن کے سالانہ افطاری ڈنر کی وجہ سے 2 کروڑ کے عطیات اکٹھے ہوئے تھے۔
بعد ازاں عطیات کی اپیل کی گئی جس پر مجموعی طور پر 31 ہزار یورو جمع ہوئے ۔ جن میں علی دلدار چوہدری کا عطیہ 10 ہزار یورو رہا۔
اس تقریب کی میزبانی کے فرائض میاں شعیب نے انجام دیئے جبکہ تلاوت کی سعادت حافظ عامر رزاق نے حاصل کی،میاں افتخار نے کلام باہو سے حاضرین کو محظوظ کیا۔