سویڈن اور ترکی کے مابین نیٹو کی درخواست پر ڈیڈلاک ، سیاسی جماعت پارٹیت نیانس کی پیشکش

گوتنبرگ (زبیر حسین) سویڈن میں پاکستانی کمیونٹی کی حمایت یافتہ سیاسی جماعت پارٹیت نیانس نے سویڈن اور ترکی کے درمیان نیٹو کی درخواست پر ڈیڈلاک کے معاملے پر معاونت کی پیشکش کردی۔روس یوکراین جنگ کےبعد خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے پیشِ نظر سویڈن اور فِن لینڈ نے نیٹو میں شمولیت کے لئے درخواست دائر کر رکھی ہے، کسی بھی ملک کی نیٹو میں شمولیت نیٹو میں موجود تمام رکن ممالک کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں۔

سویڈن اور فِن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی درخواست سے قبل ہی ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے باقاعدہ اعلان کردیا تھا کہ وہ ان ممالک کی نیٹو میں شمولیت کی حمایت نہیں کریں گے۔ ترک صدر نے اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سویڈن کرد دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث ہے ۔ سویڈن کی موجودہ حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح ترکی کی حمایت حاصل کی جائے اس حوالے سے سویڈن کی وزیرِخارجہ آن لنڈے جلد انقارہ کا دورہ کرنے والی ہیں۔

موجودہ بین الاقوامی سیاسی رسہ کشی کے پیشِ نظر سویڈن میں اقلیتوں کی نمائندہ سیاسی جماعت پارٹیت نیانس کے سربراہ میکائل یوکسیل نے اپنی جماعت کی جانب سے معاونت کی پیشکش کردی۔ میکائل یوکسیل کا مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہماری جماعت نیٹو میں شمولیت کے حق میں نہیں چونکہ ہماری جماعت یورپی افواج کے اتحاد کی حمایت پر زور دیتی ہے ناکہ نیٹو میں شمولیت کو بہتر سمجھتی ہے۔ مگر حالیہ بحران سے پیدا ہونے والی صورتحال پر ہم اس بات کی پیشکش کرتے ہیں کہ ہم ترکی اورسویڈن کے مابین پیدا ہونے والے مسئلہ میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔میکائل کا کہنا تھا کہ آج سے 230 سال قبل جب فِن لینڈ سویڈن کا حصہ تھا اس وقت سویڈن اور ترکی کا اتحاد تھا اور اس اتحاد نے روس کی توسیع کے خلاف مل کر کام بھی کیا۔

سویڈن ترکی کے بعد وہ پہلا ملک تھا جس نے کرد جماعت پی کے کے کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔ سویڈن کے سابقہ وزیرِاعظم اولف پالمے کو جب قتل کیا گیا تو اس وقت یہ شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ پالمے کے قتل میں پی کے کے کا ہاتھ ہے۔ اس وقت کی بین الاقوامی سیاسی صورتحال میں پی کے کے روس کے ساتھ مل کر فوائد اٹھا رہی ہے اور ہمیں ان سازشوں کو ناکام بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ میکائل کا کہنا ہے کہ ہماری سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹس حکومت کا ساتھ دینے کے لئے تیار ہے ہم ترکی کو قائل اوراس معاملے میں بطور برج کردار اداکرسکتے ہیں مگرہمارے کچھ مطالبات جن میں مسلمانوں کے اسکولوں کوبند نہ کرنا ، بچوں کو تحویل میں لینے کے قانون کے غلط استعمال کو روکنا اور فلسطین کے معاملے میں آواز اٹھانا شامل ہے، اگر یہ تمام معاملات سوشل ڈیموکریٹس حل کرنے کے لئے تیار ہے تو میں بطور پارٹی لیڈر پارٹیت نیانس ترکی کو قائل کرنے کا یقین دلاتا ہوں۔

واضح رہے کہ میکائل یوکسل ترکش نژاد ہیں جن کی پیدائش 1983 میں ترکی کے شہر کونیا میں ہوئی ان کے والد ترکش سیاستدان تھے جن کا تعلق ترکی کی سیاسی جماعت ایم پی ایچ سے تھا۔ سویڈن کے سیاسی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ میکائل یوکسل یقینی طور پر ترکی کو سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کے لئے قائل کرسکتا ہے۔ پاکستانی کمیونٹی نے میکائل یوکسیل کے مذکورہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ پارٹیت نیانس رواں برس ہونے والے سویڈن کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے سویڈن کی پارلیمنٹ تک پہنچ جائے گی۔

Comments (0)
Add Comment