تیرہ جولائی1931کو بائیس کشمیریوں نے سینوں پرگولیاں کھا کراپنے عزم میں کمی نہ آنے دی،بابرامین
تیرہ جولائی کا واقعہ تحریک آزادی کشمیرمیں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے،راجہ مقبول حسین
اوسلو(عقیل قادر)تحریک کشمیر ناروے کے زیر اہتمام یوم شہدائے کشمیر کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے کشمیری و پاکستانیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان بابر امین تھے جبکہ دیگر مہمانوں میں اوسلو کی معروف سیاسی شخصیت شعیب سلطان، ڈاکٹر مبشر بنارس اور راجہ مقبول حسین صدر کشمیر یکجہتی موومنٹ شامل تھے۔ سفیر پاکستان بابر امین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیرہ جولائی 1931 میں ڈوگر افواج نے سرینگر سینٹرل جیل کے باہر بائیس کشمیریوں کو شہید کیا ۔
کشمیریوں نے ڈوگر افواج کی طرف سے برسنے والی گولیوں کا راستہ اپنے سینوں سے روکا لیکن اپنے عزم میں کوئی کمی نہ آنے دی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج بھی کشمیری بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہو رہے ہیں اور ہندوستان کشمیر میں بدترین ریاستی دہشتگردی کر رہا ہے۔
راجہ مقبول حسین نے کہا کہ تیرہ جولائی کا یہ واقعہ تحریک آزادی کشمیر میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آبائو اجداد گذشتہ دو صدیوں سے آزادی کے لیے قربانیاں دے رہے ہیںاور وہ وقت دور نہیں جب ہندوستان سے کشمیر آزاد ہو کر رہے گا۔
تقریب سے آصف حمید ویلفیئر اتاشی سفارتخانہ پاکستان، ڈاکٹر مبشر بنارس، شعیب سلطان، شاہ حسین کاظمی صدر تحریک کشمیر ناروے، چوہدری رفاقت علی نائب صدر تحریک کشمیر ناروے اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔