ضمنی انتخابات کے دوران پی ڈی ایم کی جماعتوں خصوصاً PPP اور JUI کو بھی انتخابی حلقوں میں دعوت دینا چاہئے تھی
محمد نواز شریف پرعائد پابندی اب ختم ہونی چاہیے تا کہ وہ میڈیا پر آ کراپنا نقطہ نظر بیان کر سکیں
دبئی (طاہر منیر طاہر) گذشتہ چار سال سے عوام کی اکثریت PTI کی حکومت سے تنگ اور نالاں تھی لوگ جھولیاں اٹھا اٹھا کردعائیں مانگ رہے تھے کہ عمران کی نالائق نااہل نا تجربہ کار حکومت ختم ہو جس نے پاکستان کی تاریخ سب سے زیادہ قرضے حاصل کئے ہیں۔کروڑوں نوکریوں، 50لاکھ مکانات کے جھوٹے وعدے کئے، آٹا، چینی گھی ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیا۔
اس دوران عوام کے بے پناہ پریشر کی بنا پر جن 25 ارکان نے عمران حکومت کے خلاف عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اسے رخصت کیا،ان کو تو سونے میں تولنا چاہئے تھا مگر عوام تک یہ میسج نہیں پہنچا بلکہ عمران خان نے انہیں منحرف بنا کر پیش کیا اور اپنی ناکامیوں کا ملبہ ان پر ڈالا جسے اس کے حامی ووٹران نے نہ صرف قبول کیا بلکہ ووٹ بھی دیئے، جس کی وجہ سے ناکامی ہوئی۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ ن انٹرنیشنل افیئرز کے جنرل سیکرٹری، ایم این اے چودھری نور الحسن تنویر نے کیا، انہوں نے کہا کہ اگر منحرف اراکین کو پی ایم ایل این کے ٹکٹ نہ دیے جاتے تو ضمنی انتخابات کے نتائج یکسر مختلف ہوتے جبکہ ضمنی انتخابات کے دوران پی ڈی ایم کی جماعتوں خصوصا PPP اور JUI کو بھی انتخابی حلقوں میں دعوت دینا چاہئے تھی۔
موجودہ ناکامی سے سبق حاصل کرتے ہو ئے لیگی کارکنوں کو چاہیے کہ وہ حسب سابق گراؤنڈ لیول پر کام کریں اورگھر گھر، گلی گلی، محلہ محلہ ہر ووٹر کے گھرجائیں، سب سے رابطہ میں رہیں اور ان کے دکھ سکھ میں شامل ہوں تا کہ ووٹرز پی ایم ایل این کے ساتھ جڑتے جائیں۔
چودھری نور الحسن تنویر نے کہا کہ قائد محترم محمد نواز شریف پر سابقہ حکومت نے میڈیا پابندی عائد کر دی تھی جو اب تک کیوں برقرار ہے،پی ایم ایل این کے قائد محترم محمد نواز شریف پر عائد پابندی اب ختم ہونی چاہیے تا کہ وہ میڈیا پر آ کراپنا نقطہ نظر بیان کر سکیں، پاکستان کے عوام کل بھی نوازشریف کے ساتھ تھے، آج بھی نوازشریف کے ساتھ ہیں۔