پاکستان کا محل وقوع چین، روس، انڈیا جیسی بڑی فوجی طاقتوں ، ایران جیسی ابھرتی ہوئی اور یو اے ای+ سعودی عرب جیسی بڑی معاشی اور فوجی طاقت بننے کیلئے کوشاں ممالک کے درمیان ہے۔بلکہ یہ کہاجائے کہ سعودی عرب، ایران اور انڈیا جیسے دشمن ملک (بوجہ مسئلہ کشمیر) جو خطے میں بالادستی کی جنگ لڑ رہے ہیں کہ درمیان واقع ہے تو زیادہ مناسب ہوگا۔
معاشی اعتبار سے پاکستان کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔شدید مالی بحران اور قرضوں کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے بلکہ مزید دھنستا چلا جارہا ہے۔اس بحران سے نکلنا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں کیونکہ ماضی قریب میں عالمی جنگوں کے دوران یورپ کا نقشہ سب کے سامنے ہیں۔اور حال میں بنگلہ دیش، برازیل،ترکی، ویتنام جیسے ممالک تیزی سے ترقی کررہے ہیں۔اگر ہمارے سیاستدان ودیگر مقتدر حلقے ایک دوسرے پر الزام تراشیوں ، ذاتی حملوں ، نفرت انگیز تقریرروں جس سے عوام کو کچھ ملا نہ ملنے والا ہے ، آج بھی سر جوڑ کر سارا فوکس معیشت کی اٹھان پر کریں تو بہتری لائی جاسکتی ہے۔
دوسرا کسی ملک کی مسلح افواج اپنے ملک کی سلامتی، اپنے لوگوں کے جان ومال کی حفاظت کی ضامن ہوتی ہیں۔انہیں اپنی حفاظت کیلئے کسی دوسرے کیطرف نہیں دیکھناپڑتا۔بلا شبہ پاکستان کی مسلح افواج کاشمار دنیا کی پیشہ ورانہ بہترین افواج میں ہوتا ہے۔جو ہمارے لیے باعث فخربھی ہے اور باعث اطمینان بھی۔
سو اب جو سوشل میڈیا پر ہروقت ، ہر ایرا غیرا اپنی فوج کے خلاف موبائل پکڑ کر جو جی میں آتا ہے لکھ دیتا ہے، جو دیکھتا ہے شیئر کردیتا ہے یہ جانے بغیر کہ یہ زہر کسی دشمن کا گڑ (شکر) میں ملا کردیا ہوا ہے۔ایسے پروپیگنڈے سے ہرہیز کریں۔اپنی افواج سے محبت کریں، دشمنوں کے خلاف ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر ان کے دست وبازو بنیں، ان کا حوصلہ بڑھائیں۔تاکہ آپ اپنے آپکو پہلے سے زیادہ محفوظ پائیں۔کمزور ممالک کی حالت آپکے سامنے ہے۔
افواج پاکستان کو بھی سیاست سے تھوڑا دور ہونا پڑیگا۔اور کاروبار سے زیادہ اپنے مقدس پیشے کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔