اسلام آباد(ویب ڈیسک)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں ڈونلڈ لو اور جنرل باجوہ کو ایکسپوز کرنے کی سزا دی جا رہی ہے ، سب کچھ لندن پلان کے تحت ہو رہا ہے، بلاول کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں ہوسکتا۔
بانی پاکستان تحریک انصاف نے میڈیا سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس سے کہنا چاہتا ہوں کہ قرآن کے پانچویں پارے کی 8 ویں آیت پڑھ لیں، قرآن میں ہے کہ دشمنوں سے بھی اتنی نفرت نہ کرو کہ انصاف نہ کرسکو۔ انہوں نے کہا کہ بلے کے کیس کی سماعت کے لیے 5 رکنی بینچ ہونا چاہیے تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سب کچھ لندن پلان کے تحت ہو رہا ہے، عمران خان کا جیل میں ہونا، پی ٹی آئی کا خاتمہ اور نواز شریف کے کیس معاف ہونا لندن پلان کا حصہ ہے، سب کچھ یہ بتانے کے لیے ہو رہا ہے کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا کہ انہیں ڈونلڈ لو اور جنرل باجوہ کو ایکسپوز کرنے کی سزا دی جا رہی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ بھی لندن ایگریمنٹ کے تحت چل رہی ہے۔
عمران خان نے پیپلزپارٹی کے ساتھ انتخابی اتحاد کے خیال کو رد کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جانبدار امپائرز کے بغیر کبھی میچ نہیں کھیلا، ابھی بھی دو امپائر کھڑے کیے ہوئے ہیں جن میں سے ایک امپائر نے نو بال دے دی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ توشہ خانہ ریکارڈ پر ہے کہ نواز شریف نے 6 لاکھ میں مرسیڈیز گاڑی اور مریم نواز نے بی ایم ڈبلیو گاڑی لی، ان کے سارے کیسز بند ہیں، ہمارا ایک کیس ختم ہوتا ہے تو دوسرا شروع ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واحد آدمی ہوں جس نے 27 سال جدوجہد کر کے پارٹی کو اس جگہ پہنچایا، ان کو عوام کے غصے کا اندازہ نہیں ہے، سوشل میڈیا کے دور میں کوئی چیز چھپ نہیں سکتی،انہیں لوگوں کا غصہ 8 فروری کو نظر آئے گا اور لوٹوں کی حالت بھی 8 فروری کو نظر آئے گی۔
عمران خان نے کہا کہ آج پیش گوئی کر رہا ہوں کہ ان کو دھچکا لگنے والا ہے، پی ٹی آئی کے امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے نہیں دی جا رہی۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی اس وجہ سے کرش نہیں ہوئی کیونکہ عوام ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 850 ٹکٹ تھے مگر مشاورت کے لیے رجسٹر بھی جیل میں نہیں آنے دیا گیا۔