تائیوان نہ کبھی ایک ملک تھا اور نہ ہی ہوگا، چین کا وا ضح اعلان 

0

تائیوان بالآخر مادر وطن میں واپس آئے گا، وانگ ای

میونخ (ویب ڈیسک) کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے میونخ سکیورٹی کانفرنس کے "چائنا سیشن” سے خطاب کیا اور تائیوان کے امور پر سوالات کے جوابات دیئے۔

پیر کے روز وانگ ای نے کہا کہ تائیوان  قدیم زمانے سے چین کا  حصہ رہا ہے۔ 1943ء میں چین، امریکہ اور برطانیہ کی حکومتوں نے مشترکہ طور پر قاہرہ اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ جاپان کی جانب سے قبضہ کیے گئے تائیوان کو چین کو واپس کیا جائے۔

1945 کے پوٹسڈیم اعلامیے کی دفعہ8  میں واضح کیا گیا تھا کہ "قاہرہ اعلامیے کی دفعات پر عمل درآمد  لازمی ہوگا”۔ اقوام متحدہ کی دستاویزات میں تائیوان کو چین کے ایک صوبے کے طور پر واضح طور پر پیش کیا گیا ہے۔

یہ سارے حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ تائیوان کا معاملہ سو فیصد چین کا اندرونی معاملہ ہے۔ تائیوان نہ کبھی ایک ملک تھا اور نہ ہی ہوگا۔ یہ ایک تاریخی حقیقت اور بین الاقوامی برادری کا اتفاق رائے  ہے۔وانگ ای نے کہا کہ چین کی خانہ جنگی کے ایک تاریخی مسئلے کے طور پر تائیوان بالآخر مادر وطن میں واپس آئے گا، اور آبنائےتائیوان کے دونوں کناروں کی وحدت  یقیناً مکمل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ایک چین کے اصول کو برقرار رکھنے کے لئے چین کی پرامن وحدت کی حمایت کرنا ہوگی اور آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام برقرار رکھنے کے لئے "تائیوان کی علیحدگی” کی سختی سے مخالفت کرنا ہوگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!