بارسلونا (رپورٹ:کاشف شہزاد) پاک فیڈریشن اسپین کی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس فیڈریشن کے دفتر بارسلونا میں منعقد ہوا جس میں اکثریتی ممبران نے شرکت کی جبکہ کچھ ممبران نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت چوہدری ثاقب طائر نے کی کیونکہ وہ ذاتی مصروفیت کی وجہ سے بیرون ملک ہیں اس لیے انھوں نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔ آج اجلاس میں پہلے کی نسبت present تعداد زیادہ موجود تھی۔
اجلاس میں آج ہونے والے انتخابات پر سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ سپریم کونسل نے انتخابی عمل کو غیر شفاف اور جانبدار قرار دیتے ہوئے متفقہ طور پر سابق الیکشن کمیشن کو تحلیل کرنے اور موجودہ انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا کیونکہ سپریم کونسل کے تمام افراد پچھلے ایک ہفتہ سے سپیکر صاحب سے گزارشات کر رہے ہیں کہ دوسری آئینی ترمیم کے مطابق الیکشن کا انعقادکروایا جائے مگر اس شفافیت کے لیے کوئی کمیٹی قائم نہ کی گئی اور آئینی کمیٹی نے جو تجاویز پیش کی تھیں اور جو سپریم کونسل نے پاس کیں انہیں ہوا میں اڑا دیا گیا۔
سپریم کونسل نے کہا کہ صدر کوئی بھی بنے ہم اس کو ویلکم کرتے ہیں مگر موجودہ دستور کے مطابق پراسیس مکمل ہونا چاہیے۔ سپریم کونسل نے زور دیا کہ فیڈریشن کی قانونی باڈی کی تجاویز اور مشوروں کو نظر انداز کیا گیا، جس کے نتیجے میں انتخابی عمل پر مزید سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ اس صورتحال کو فیڈریشن کے جمہوری اصولوں کے منافی قرار دیا گیا۔
سوشل میڈیا پر تمام لوگ فیڈریشن کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ آئین کی شقوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ سپریم کونسل کا اگلا اجلاس 26 جنوری بروز اتوار سہہ پہر چار بجے طلب کیا گیا ہے جس میں موجودہ دوسری آئینی ترمیم کے مطابق ریکارڈ درست کرنے اور ائندہ شفاف انتخابات کروانے کا لائحہ عمل طے کیا جائے۔
سپریم کونسل نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ انتخابات کی مانیٹرنگ کے لیے جنرالتات کی اتھارٹی کو مدعو کیا جائے تاکہ وہ ریکارڈ چیک کریں کہ کیا آئین کے مطابق وہی ووٹرز ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں جو دستور میں موجود ہے یا نہیں؟ تاکہ صدارت کے امیدوار یا ممبران ایک دوسرے کے ساتھ نہ الجھیں اور قتلونیہ کی انتظامیہ اپنی نگرانی میں ووٹ کروا دے تاکہ آئین کے مطابق سارے معاملات درست چلتے رہیں اور سوشل میڈیا پر بھی مذاق نہ بنے اور عام کمیونٹی کو ہی کوئی اعتراض نہ ہو۔
مزید برآں، سپریم کونسل نے اعلان کیا کہ وہ قتلونیہ کے فیڈریشنز کے ائین کے مطابق قانونی کارروائی کرے گی کیونکہ سپیکر صاحب نے کتلان انتظامیہ کا مانیٹرنگ کے لیے کوئی نمائندہ نہیں بلایا کیونکہ امیدوار زیادہ تھے اس لیے سرکاری مانیٹرنگ ضروری تھی جبکہ ائین یہ کہتا ہے کہ ایسوسی ایشن اس کو سمجھا جائے گا جس کا junta اپ ڈیٹ ہو اور سب ممبران نے کہا کہ یہ ہم سب کا بڑا جائز مطالبہ تھا جس کو منظور نہیں کیا گیا، ممبران نے کہا اس کا ذمہ دار کوئی بھی ہو ہمیں الیکشن پراسیس درست چاہیے۔
سپریم کونسل نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایسے اقدامات فیڈریشن کے اصولوں اور انصاف کی بالا دستی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ سپریم کونسل نے کہا کہ فیڈریشن کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے جلد آئندہ کا لائحہ عمل پیش کیا جائے گا اور آئندہ اجلاس 26 جنوری کو دوبارہ ہوگا جس میں الیکشن کا نیا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ مزید تفصیلات اور اگلے اقدامات کے بارے میں سپریم کونسل جلد عوام کو آگاہ کرے گی۔