ہمارے تاجر بین الاقوامی نمائشوں کے ذریعے دنیا سے سیکھیں،عبد الکریم میمن

پاکستان برآمدی اشیاء کی فہرست میں اضافہ کرنے کی بھر پور کوشش کر رہا ہے

پاکستان باسمتی چاول، اور پنک سالٹ سمیت اپنی کئی اشیاء کیلئے مخصوص (GI) جیو گرافیکل انڈیکیشن اسٹیٹس حاصل کر چکا

برسلز(نمائندہ خصوصی)پاکستان کی ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عبد الکریم میمن نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی قابل برآمد اشیاء کی فہرست میں اضافہ کرنے کی بھر پور کوشش کر رہا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہمارے تاجر بھی بین الاقوامی نمائشوں کے ذریعے دنیا سے سیکھیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرس میں کھانے پینے کی اشیا کی بڑی نمائش برائے 2022 میں پاکستانی پویلین کے دورے کے موقع پر کیا۔انہوں نے بتایا کہ اس سال ٹی ڈیپ کے تعاون سے 27 کمپنیاں اس نمائش میں آئی ہیں جبکہ 12 کمپنیاں آزادانہ طور پر شریک ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فوڈ کی یہ نمائش گلف فوڈ کے بعد پاکستان کے لیے دوسری بڑی نمائش ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم یہاں اپنی مصنوعات کی فروخت کے علاوہ فوڈ سیکٹر میں ہونے والے نئے تجربات سے بھی سیکھیں۔

عبد الکریم میمن نے مزید کہا کہ پاکستان باسمتی چاول، اور پنک سالٹ سمیت اپنی کئی اشیاء کیلئے مخصوص (GI) جیو گرافیکل انڈیکیشن اسٹیٹس حاصل کر چکا ہے اور باقی کے لیے حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس عمل سے بھی پاکستانی مصنوعات کی فروخت میں بہتری آئے گی۔

ٹی ڈیپ کے ڈائریکٹر جنرل نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال پاکستان نے اپنی کھجور کے نمونے دنیا کے 30 ممالک کو بھجوائے تھے۔ لیکن بدقسمتی سے اس سال بارشوں اور سیلاب نے ہماری دیگر فصلوں کے ساتھ ساتھ کھجور کی فصل کو بھی بہت نقصان پہنچایا ہے لیکن ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اس حوالے سے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پاکستان کی فوڈ انڈسٹری اور اس کے تعلیمی اداروں میں تعاون کی شدید ضرورت ہے تاکہ ملک میں پراسیسنگ انڈسٹری کو مزید فروغ حاصل ہو سکے۔اس موقع پر ان کے ہمراہ ٹی ڈی او عروج مہوش رضوی بھی موجود تھیں۔

Abdul Karim MemonDirector of Trade Development Authority pakistan
Comments (0)
Add Comment