۲۰۲۲ کا ہیومن رائٹس ایوارڈ

۲۰۲۲ بھی گزشتہ سالوں کی طرح اپنے اندر بہت ساری کھٹی میٹھی اور غم سے لپٹی یادیں لیکر غروب ہو گیا لیکن کچھ واقعات ایسے ہوتے ہیں جو اپنے لہو سے تاریخ رقم کر جاتے ہیں ۔ ابھی کل کی بات ہے کہ ۲۳ اکتوبر ۲۰۲۲ کی ایک سیاہ شب ، ارشد شریف کا جسدِ خاکی اُسکے اپنے ہی خون میں نہلا دیا گیا ۔ اگرچہ شہید کی آواز کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دبا دیا گیا لیکن وہ جاتے جاتے فیض صاحب کے الفاظ میں یہ پیغام دے گیا کہ

میرے چارہ گر کو نوید ہو، صفِ دُشمناں کو خبر کرو
وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر، وہ حساب آج چکا دیا

جو رُکے تو کوہِ گراں تھے ہم
جو چلے تو جاں سے گُزر گئے

ارشد شریف تیری جراتوں کو سلام ۔ اے آر وائی نیوز سے وابستہ سینئر جرنلسٹ خاور گھمن نے ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کی جانب سے دئیے گئے شہید ارشد شریف کا ہیومن رائٹس ایوارڈ ۲۰۲۲ وصول کرتے ہو ئے کہا کہ شہید کا ایوارڈ وصول کرنا بہت مشکل لمحہ تھا تاہم اُنہیں یہ یقین تھا کہ شہید مجھے اُسکا یہ ایوارڈ لیتے ہو ئے یہیں کہیں دیکھ رہا ہو گا کہ اللّٰہ کا حکم ہے شہیدوں کو مُردہ مت کہو ۔

حال ہی میں برطانیہ (ناردرن آئرلینڈ) کے ایک معروف تعلیمی ادارے، السٹر یونیورسٹی سے وابستہ معروف جرنلسٹ ڈاکٹر مرفی (جو کہ سنڈے ٹائمز کے ایڈیٹر بھی رہ چکے ہیں) نے شہید کی بیوہ سومیہ ارشد کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں ادارے کی جانب سے غم کا اظہار کرتے ہو ئے لکھا کہ یہ اُنکے لئے اعزاز کی بات ہے کہ سترہ (۱۷) سال قبل ارشد نے اُنکے ادارے السٹر یونیورسٹی سے میڈیا سٹڈیز میں ماسٹرز کیا ۔ ڈاکٹر مرفی نے اپنے پیغام میں شہید کی بہادری اور پیشہ وارانہ صحافتی ایمانداری کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہو ئے لکھا کہ دسمبر کے اس مہینے میں السٹر یونیورسٹی نے ارشد شریف کا نام ’’ٹری آف ہوپ / اُمیدوں کا درخت‘‘ میں درج کیا ہے ۔ مزید برآں یونیورسٹی کے اس فیصلے سے بھی مطلع کیا کہ ارشد شریف کی یاد میں ہر سال اُنکا ادارہ یونیورسٹی کے طلباء کی طرف سے انویسٹیگیٹو جرنلزم تحقیقاتی صحافت کے عنوان پر لکھے گئے بہترین آرٹیکل پر ایک ٹرافی انعام میں د ے گا ۔ پاکستانی صحافی مطیع اللّٰہ جان نے ڈاکٹر مرفی کے اس خط کو ۲۶ دسمبر ۲۰۲۲ کے اپنے ٹویٹ میں شامل کیا ہے ۔

پاکستان کے مؤقر جریدے دُنیا نیوز اور دی نیوز انٹرنیشنل کی ۳ اور ۴ دسمبر ۲۰۲۲ کی خبروں کے مطابق، دسمبر کے آغاز میں ہوئی عمران خان سے ملاقات کے بعد گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے یونیورسٹی کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کو ارشد شریف کے اعزاز میں اُنکے نام سے موسوم کرنے کا اعلان کیا ۔ ساتھ ہی ارشد شریف سکول آف جرنلزم کے قیام کااعلان بھی کیا ۔

کاش ! ایسے انعام اور اعزاز ہم ارشد شریف جیسوں کی زندگی میں ہی دینے کا اعلان کر دیں ۔

احمد ندیم قاسمی یاد آگئے ۔
عمر بھر سنگ زنی کرتے رہے اہلِ وطن ۔ یہ الگ بات کہ دفنائیں گے اعزاز کے ساتھ

رانا محمود
وائس آف ٹائم،لندن

Comments (0)
Add Comment