حلقہء فکروفن سعودی عرب کا پاکستان آرٹ سوسائٹی قطر کے سیکرٹری جنرل عدیل اکبر کے اعزاز میں عشائیہ

ریاض (وقار نسیم وامق) باشعور قومیں علم و ادب کی سرپرستی کرتی ہیں کیونکہ ادب تہذیب کا چہرہ ہوتا ہے اور کسی بھی زندہ قوم کی پہچان اسکی تہذیب و ثقافت ،زبان اور فنون لطیفہ سے ہوتی ہے۔

سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں میں بسنے والے پاکستانی اپنی پہچان کو اجاگر کرنے میں ادبی اور ثقافتی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ ایک دوسرے سے تعاون بھی کرتے ہیں۔

گذشتہ دنوں سعودی عرب کی معروف ادبی تنظیم حلقہء فکروفن نے پاکستان آرٹ سوسائٹی قطر کے سیکرٹری جنرل جناب عدیل اکبر کی سعودی عرب آمد کے موقع پر ایک عشائیہ کا اہتمام کیا جس کے میزبان حلقہء فکروفن کے ناظم الامور ڈاکٹر طارق عزیز تھے جبکہ شرکاء میں حلقہ فکروفن کے صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری، مشیرِ اعلیٰ ڈاکٹر محمود باجوہ اور جوائنٹ سیکرٹری ظفر اقبال شامل تھے۔

عدیل اکبر کے اعزاز میں عشائیہ کے موقع پر علم وادب کی ترویج اور ترقی کے امور پر مفصل گفتگو ہوئی. ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری نے سعودی عرب میں ادبی سرگرمیوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلقہء فکروفن کا قیام 1982 میں عمل میں آیا جو تقریبآ چار دھائیوں سے اردو ادب کی ترویج کے لئے اپنی ادبی اور قومی ذمہ داری پوری کر رہا ہے اس کا مرکز ریاض میں ہے اور اس ادبی شجر کی شاخیں امریکہ ،کینیڈا اور پاکستان تک پھیل چکی ہیں، موجودہ صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری کا گھر کاشانہء ادب اس کا مرکز ہے، جہاں اس کے اکثر پروگرام ہوتے ہیں جبکہ خصوصی پروگرام بڑے بینکوئیٹ ہالز اور سفارت خانہ پاکستان کے چانسلری ہال میں منعقد کئے جاتے ہیں۔

پاکستان آرٹ سوسائٹی قطر کے جنرل سیکرٹری جناب عدیل اکبر نے قطر میں اپنی ثقافتی اور ادبی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان سے معروف دانشوروں کو مدعو کرتے ہیں اور انکے مختلف قومی موضوعات پر لیکچرز کا اہتمام کرتے ہیں انکے پروگراموں میں بعض مرتبہ سامعین ہزاروں کی تعداد میں ہوتے ہیں اور لوگ بہت دلچسپی سے شرکت کرتے ہیں یہ سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے۔

اس موقع پر پر شعروشاعری کی نشست بھی ہوئی، کتب کے تحائف کا تبادلہ بھی ہوا اور معزز مہمان کی پرتکلف کھانے سے تواضع کی گئ جبکہ آئندہ ایک دوسرے سے تعاون کاسلسلہ مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

پاکستان آرٹ سوسائٹی قطر
Comments (0)
Add Comment