سویڈن:34سالہ مصری شخص نے اسرائیلی سفارتخانے کے سامنےیہودیوں کی مقدس کتاب توریت جلانے کا اعلان کردیا

اسٹاک ہوم(رپورٹ:زبیر حسین)سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے بعد 34سالہ مصری شخص نے اسرائیلی سفارتخانے کے سامنےیہودیوں کی مقدس کتاب توریت جلانے کا اعلان کردیا ۔

تفصیلات کے مطابق دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ترک سفارتخانے کے سامنے قرآن پاک نذر آتش کرنے کے معاملے نے جہاں مسلم دنیا کو غم وغصے میں مبتلا کیا وہیں سویڈن میں مقیم مسلمانوں کو ذہنی اذیت سے دوچار کیا۔

34سالہ مصری شخص نے اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے توریت جلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک نئی بحث کا آغاز کرنا چاہتا ہوں۔

مقامی اخبارکو انٹریودیتے ہوئے مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ وہ 28جنوری کو اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے یہودیوں کی مقدس کتاب کو نذر آتش کرنے کا ارادہ رکھتا تھا مگر اب وہ ناصرف توریت بلکہ عیسائیوں کی مقدس کتاب بائبل کو اسٹاک ہوم کے معروف چوہرائے سرجل اسکوائر پر نذر آتش کرے گا، اس حوالے سے اس شخص نے پولیس سے اجازت نامہ طلب کرنے کی درخواست دائر کردی ہے۔

اسٹاک ہوم کے اسلامک سینٹر کےترجمان کا مذکورہ شخص کے ممکنہ اقدام کے حوالے سے کہنا تھا کہ فرد واحد ہم مسلمانوں کی ترجمانی نہیں کرتااور کسی بھی مذہبی کتاب کی بے حرمتی دین اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے۔

مصری شخص کا بھی یہ کہنا ہے کہ یہ میرا نجی معاملہ ہےمیں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ جب یہودیوں اور عیسائیوں کی مذہبی کتاب نذر آتش ہوگی تو اسے آزادی اظہار رائے کا نام دیا جائے گا یا کوئی قانون مسلط کیا جائے گا۔

34سالہ مصری شخصاسرائیلی سفارتخانےتوریت
Comments (1)
Add Comment
  • Ajmal Iqbal

    aslam u alaikum

    we muslims are not allowed to do difference in the books sent by Allah.. we believe that all sent by Allah.. and we believe that Quran is confirming all the truth in the books sent by Allah.. and whatever is changed we believe there is something wrong in those books..

    we are not allowed to burn any book