سیالکوٹ ریڈیو لسنرز کلب کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان میں ریڈیو کا کردار‘‘کے موضوع پر انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز کانفرنس

ماضی کی جنگوں میں اہم فریضہ سرانجام دینے والے ریڈیو پاکستان کو بے یارو مدد گار چھوڑ دیا گیا، طاہر منیر طاہر

ریڈیو پاکستان کوایک منظم سازش کے ذریعے اپنے مشن سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے،محمد خالد وسیم ایڈووکیٹ

دوبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان کے قیام کے بعد قوم کو سہارا دینے اور پھر1965اور 1971کی جنگ میں قوم کو جگانے اور بیدار کرنے کا اہم فریضہ سرانجام دینے والے ریڈ یو پاکستان کو بے یارو مدد گار چھوڑ دیا گیا ہے اور اسے سر ے سے ختم ہی کرنے کی سازش کی جارہی ہے جبکہ پوری دنیا میں اب بھی ریڈیو کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان جنرنلسٹ فورم متحدہ عرب امارات کے صدر طاہر منیر طاہر نے ریڈیو کے عالمی دن کے موقع پر سیالکوٹ ریڈیو لسنرز کلب کے زیر اہتمام استحکام پاکستان میں ریڈیو کا کردار کے موضوع پر انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز کانفرنس سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ممتاز سیاسی و سماجی رہنما اور ریڈیو لسنر محمد خالد وسیم ایڈووکیٹ نے صدارت کی جبکہ اس موقع پر کرکٹ کے عالمی شہرت یافتہ شیدائی صوفی عبداجلیل چاچا کرکٹ، پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے رکن و ممتاز صنعت کار ذوالفقار ملک، انٹر نیشنل کرکٹر ضیا آف انگلستان، سرپرست اعلیٰ سیالکوٹ ریڈ یو لسنرز کلب خالد لطیف، عبدالشکور مرزا، صدر زاہد حسین، سابق صدر پاکستان ٹیکس بار آفتاب حسین ناگرہ ایڈووکیٹ، انچارج رحمان فاؤنڈیشن فری ڈائیلسسز سینٹر مرزا آصف بیگ، اسٹیشن ڈائریکٹر ایف ایم ۱۰۱ ریڈیو پاکستان سیالکوٹ احمد رضا چیمہ، ڈی جے کاشف منیر بٹ ایڈووکیٹ، اکبر جمیل باجوہ اور ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی کے علاوہ ملک بھر سے اہم ریڈیو لسنرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

مہمان خصوصی طاہر منیر طاہر نے کہا کہ ریڈیو ایک اہم ذریعہ ابلاغ ہے اور دنیا کا ہر ملک سرکاری سطح پر اس کی سرپرستی کرتا ہے لیکن ہمارے ملک میں اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ ریڈیو پاکستان کو شروع میں جو سرکاری سر پرستی حاصل تھی وہ اب تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔ریڈیو پاکستان کو جدید آلات سے مزین کرنے کی بجائے اسے بند کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

اس سلسلے میں ورکنگ باؤنڈری کے قریب واقع انتہائی اہمیت کے حامل ایف ایم ۱۰۱ ریڈیو پاکستان سیالکوٹ کے بارے میں یہ جان شدید دکھ ہوا ہے کہ اس ریڈیو اسٹیشن کے پاس بجلی بند کے بعد نشریات جاری رکھنے کے لیے کوئی متبادل ذریعہ تک موجود نہیں اور بجلی بند ہوتے ہی اسی فریکوینسی پر مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر میں قائم ریڈیو کی نشریات آنا شروع ہو جاتی ہیں جو ہم سب کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔

طاہر منیر طاہر نے کہا اب بھی ریڈیو سامعین کی تعداد خاصی زیادہ ہے۔ حکومت پاکستان کو اپنے اس اہم ادارے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔بھارتی ریڈیو کی یلغار کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے اور ریڈیو پاکستان کو جدید ترین مشینری سے آراستہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

صدر تقریب محمد خالد وسیم ایڈووکیٹ نے اپنے صدارتی خطاب میں سیالکوٹ میں ریڈیو کے عالمی دن کے سلسلے میں پہلی انٹرنیشنل کانفرنس کے انعقاد کو ایک امید کی کرن قرار دیا اور کہا کہ پاکستان میں میڈیا انڈسٹری میں رئیل اسٹیٹ اور دیگر شعبوں کے سرمایہ کاروں نے اپنے مفادات کی خاطر سرکاری میڈیا کو زبردست نقصان پہنچاتے ہوئے پرائیویٹ چینلز بنا کر قوم میں بگاڑ پیدا کر رہے ہیں جبکہ قوم کو اتحاد اتفاق اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی طرف راغب کرنے کی اشد ضرورت ہے، یہ کام ریڈیو پاکستان بڑے احسن انداز سے کر رہا تھا اس کے سامعین کی بہت بڑی تعداد اس سے رہنمائی حاصل کرتی تھی۔ مگر ایک منظم سازش کے ریڈیو پاکستان کو اپنے اس مشن سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ریڈیو پاکستان اس وقت سرکاری طور عدم دلچسپی کا شکار ہے۔کاروباری مافیاز کی خواہش اور کوشش ہے کہ سرکاری طور پر قوم کی رہنمائی کرنے والے سرکاری میڈیا کو کسی نہ کسی طریقے سے کمزور کیا جائے تاکہ استحکام پاکستان کے لیے کام کرنے والی سوچ کا ختم کیا جا سکے اور پاکستان مخالف ایجنڈے کو پورا کیا جا سکے۔

صدرمحمد خالد وسیم ایڈووکیٹ نے ریڈیو پاکستا ن سیالکوٹ کی موجودہ حالت زار کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ریڈیو پاکستان کے اعلیٰ حکام کو اس کی طرف فوری توجہ دینے کی درخواست کی اور یقین دلایا کہ اس سلسلے میں ذاتی طور اپنے وسائل استعمال کریں گے اور اگر مالی معاونت کی ضرورت بھی ہوئی تو وہ حاضر ہیں۔

تقریب سے مہمان ذی وقار ذولفقار ملک، صوفی عبدالجیل چاچا کرکٹ، خالد لطیف،احمد رضا چیمہ، عبدالشکور مرزا، آفتاب حسین ناگرہ، مرزا محمد آصف بیگ، ہمایوں الخودی، ڈی جے فیصل آباد ریڈیو پاکستان محترمہ ثوبیہ مظہر اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور ریڈیو کے کردار پر اظہار خیال کرتے ہوئے سیالکوٹ میں ریڈیو لسنرز کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے پر منتظمین کو مبارک باد دی۔

کانفرنس میں عالمی شہرت یافتہ براڈ کاسٹر اور سپوت سیالکوٹ عظیم سرور ؒ کی یاد میں اور عالمی شہرت یافتہ ریڈیو لسنر طاہر منیر طاہر کے نام سے پہلی بار ایوارڈ کا انعقاد کرتے ہوئے وہاڑی سے تعلق رکھنے والے ریڈیو لسنر اللہ دتہ شاکر سنگاہ، چودھری محمد اشرف گہگ، سید غلام رضا شمسی آف لاہور، حکیم ناصر بلال آف گجرات اور پرویز گوندل آف منڈی بہاؤالدین کو طاہرمنیر طاہر ایوارڈ دیا گیا۔ایف ایم ۱۰۱ ریڈیو پاکستان سیالکوٹ کے احمد رضا چیمہ کو بہترین اسٹیشن ڈائریکٹر کا ایوارڈ دیا گیا جبکہ بہترین ریڈیو پروڈیوسر کا عظیم سرور میموریل ایوارڈ عابس رضا کاظمی کے حصہ میں آیا۔

ریڈیو پاکستان فیصل آباد کے ریڈیو پاکستان ۵۷ سالہ جوبلی کے انعام یافتہ تنویر سلیم بیتاب کو بہترین اسکرپٹ را ئٹر قرار دیا گیا جبکہ فیصل آباد کی محترمہ ثوبیہ مظہر، ایف ایم ۱۰۱ سیالکوٹ کے ریحان امجد، سعدیہ صابر کو بہترین ڈی جے کا ایوارڈ دیا گیا۔ مہمان خصوصی طاہر منیر طاہر اور صدر تقریب محمد خالد وسیم کو ریڈیو کے فروغ کے سلسلے میں خصوصی شیلڈیں پیش کی گئیں۔

radio pakistanریڈیو پاکستان
Comments (0)
Add Comment