خواتین کے عالمی دن کے موقعہ پر سعودی انٹرٹیمینٹ اتھارٹی کی مشیر اور نوشین آرٹ انیڈ کلچرل سینٹر کی روح رواں نوشین وسیم نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ معاشرہ عورت کے بنا مکمل نہیں ہوتا عورت ہی اپنے مثبت کردار کی بدولت تبدیلی رونما کر سکتی ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ عورت کو اسکا مقام دینے سمیت اسکو معاشرے میں آگے بڑھنے کے مواقعے فراہم کیے جائیں تاکہ عورت مرد کے شانہ بشانہ ساتھ چل کر جدید تقاضوں سے ہمکنار ہوسکے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی اور دیگر خواتین سعودی قیادت کی بدولت تمام شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کو منوا رہی ہیں انیوں نے کہا کہ ولی عہد شہزادہ محمد سلمان نے ویئرن2030 کے اعلان کے ساتھ سعودی معاشرے کو ایک جدت دی ہے اور خواتین کو مکمل تحفظ اور ہر شعبہ میں بھر پور نمائندگی دیتے ہوئیانہیں تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی ہیں۔
سعودی عرب میں خواتین کو ملازموں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
سعودی وزارت صنعت و معدنیات نے کہا ہے کہ 2022 کے اختتام تک صنعتی شعبے میں سعودی خواتین کی تعداد 63 ہزار 892 تک پہنچ گئی ہے۔2019 کے آخر میں ان کی تعداد 33 ہزار تھی۔ صنعتی شعبے میں 93 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح لیبر مارکیٹ میں سعودی خواتین کا حصہ بڑھ کر 34.7 تک پہنچ گیاسعودی خواتین پر وہ دروازے کھل رہے ہیں جو کبھی بند تھے وزارت صنعت و معدنیات نے ایک بیان میں صنعتی شعبے میں خواتین کے لیے کام کا ماحول مزید بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔وزارت نے کہا کہ ’گزشتہ برسوں کے دوران صنعتی شعبے میں کام کرنے والی خواتین نے اپنی اہلیت منوائی ہے۔ انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ ہر شعبے میں کامیابی حاصل کرسکتی ہیں۔وزارت کا کہنا ہے کہ وہ وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل کیلیے صنعتی شعبے میں خواتین کی موثر شراکت کو مزید بڑھایا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ صنعتی شعبے میں کام کرنے والی سعودی خواتین سب سے زیادہ ریاض ریجن میں ہیں جہاں ان کی تعداد 28 ہزار 170 ہے۔مکہ ریجن میں ان کی تعداد پندرہ ہزار 621 اور مشرقی ریجن میں دس ہزار911 ہے۔ سب سے کم تعداد 93 حدود شمالیہ ریجن میں ہے۔ڈاکٹر ھلا بنت مزید التویجری جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں سعودی وفد کی سربراہی کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’سعود ی عرب میں انسانی حقوق کے حوالے سے مختلف شعبوں میں تاریخی اصلاحات کی گئی ہیں جس سے زندگی کا معیار بڑھا ہے اور ترقیاتی عمل پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔سعودی خواتین پہلی مرتبہ حرمین ٹرین چلانے لگیں ایک سال میں ایک ہزار سے زائد سعودی خواتین کو وکالت کے لائسنس جاری ہوئے شاہ سلمان اور ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کے بعد سے چند برس کے دوران ہی سعودی خواتین کو پھر سے ان کا جائز مقام مل گیا ہے اور آج وہ زندگی کے ہر شعبے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔پچھلے ماہ سعودی سپیس کمیشن (ایس ایس سی) نے اعلان کیا تھا کہ دو خواتین خلانورد بھی بین الاقوامی سپیس سٹیشن جانے والے ایکسیم ٹو پرائیویٹ مشن کا حصہ ہوں گی جو اگلے برس روانہ ہو گا۔ سعودی خواتین ایسی صنعتوں کا بھی حصہ بن رہی ہیں جو دنیا بھر میں سعودی ورثے اور ثقافت کو اجاگر کرنے کا باعث بن رہی ہیں۔
پاکستانی مشہور گلوکار کیفی خلیل اور یوٹیوبرز کی جدہ آمد پر شاندار پروگرام ،پاکستانی خواتین و حضرات کی بڑی تعداد میں شرکت
سعودی انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کی مشیر اور نوشین کلچرل اینڈ آرٹ سینٹر کی نوشین وسیم کا نام سوشل تقریبات کے حوالے سے سعودی عرب اور خصوصی طور پر جدہ میں ایک معتبر نام ہے انکے ہمراہ انکی بے لوث ٹیم انکے تفریحی پروگراموں کو کامیاب بنانے میں معاونت کرتی ہے گزشتہ دنوں نوشینن کلچرل اینڈ آرٹ سینٹر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ جدہ میں شاندار کلچرل پروگرام منعقد کیا جس میں پاکستانیوں کے اہل خانہ نے بڑی تعداد موجود تھی۔
رات گئے تک جاری کلچرل پروگرام میں پاکستان سے مشہور نوجوان گلوکار کیفی خلیل کے علاوہ پاکستان سے مشہور یو ٹیبرز اور مزاحیہ فنکار جنید اکرم،مبین الحق ڈکی بھاء،نادر علی اور اکبر چوہدری نے شرکت کرکے محفل کو باڑوں کردیا،کیفی خلیل نے اپنے مشہور گیت گائے انکے ہمراہ محفل میں موجود سینکڑوں نوجوان لڑکیوں اور نوجوانوں انکے ہمراہ گا کر انکا ساتھ دیا انہوں نے فرمائش پو اپنا مشہور گیت چار دفعہ گایا۔پاکستان سے آئے ہوئے دیگر فنکاروں نے اپنی بات چیت سے محفل کو قہقہے لگانے پر مجبور کردیا۔ اس موقع پر جنرل انٹرینمینٹ اتھارٹی کی مشیر نوشین وسیم نے پروگرام کی کامیابی کی محنت کرنے پر طہہ عبدالغفار کو مبارکباد پیش کی مقامی گلوکار سلیم رفیق نے بھی گیت گا کر داد حاصل کی۔
اظہر وڑائچ کا کمیونٹی کو شاندار عشائیہ
سعودی عرب میں وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق مشیر برائے اوورسیز پاکستانی اظہر وڑائچ کی جانب سے کمیونٹی ممبران کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں قونصل جنرل خالد مجید بھی شریک تھے۔
جدہ میں عشائیے کی تقریب میں سابق مشیر برائے اوورسیز پاکستانیز اظہر وڑائچ نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان جس معاشی بحران کا شکار ہے اس میں سے نکلنے کے لئے ہمیں ملکر صورتحال کو بہتر بنانے میں ملکر کام کرنا ہوگا پاکستان ہی ہماری پہچان اور شناخت ہے اس موقعہ پر قونصل جنرل خالد مجید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی بڑا فعال اور متحرک کردار ادا کر رہی ہے اور پاک سعودی تعلقات کو فروغ دیتی ہے سماجی اور فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے جس پر وہ کمیونٹی ممبران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور قونصل خانہ پاکستان اپنے لاکھوں ورکرز کے مسائل کو حل کرنے سمیت انکی رہنمائی کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کو جاری رکھے ہوئے ہے عشائیے میں چوہدری اکرم اور دیگر جانب سے بھی کہا گیا کہ قونصلیٹ اور کیمونٹی کے درمیان باہمی ہم آہنگی کی بدولت بہت سے مسائل کو حل کرنا ممکن ہوتا ہے بلکے دیگر سرگرمیوں میں بھی فعال کردار نبھایا جاتا ہے عشائیے کے میزبان چوہدری اظہر وڑائچ نے قونصل جنرل سمیت دیگر مہمانوں کی آمد کا شکریہ بھی ادا کیا۔