سویڈن میں مسلمانوں کا شاہی محل اور سویڈش پارلیمنٹ کے سامنے قرآن سوزی کے خلاف انوکھا احتجاج

قرآن پاک کا سویڈش میں ترجمہ تقسیم کیا گیا، خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد کی شرکت

اسٹاک ہوم(رپورٹ:زبیر حسین)سویڈن میں مسلمانوں نے شاہی محل اور سویڈش پارلیمنٹ کے سامنے نمازِ جمعہ ادا کرکے قرآن سوزی کے خلاف انوکھا احتجاج ریکارڈ کروایا، قرآن پاک کا سویڈش میں ترجمہ بھی تقسیم کیا گیا، خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق سویڈن میں عید کے روز دارلحکومت اسٹاک ہوم کی جامع مسجد کے سامنے عراقی نژاد عیسائی عرب نے قرآن نذر آتش کیا ،جس کے باعث سویڈن میں مقیم مسلم کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے،یوں تو ہر بار مسلم کمیونٹی نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا مگر اس بار مسلمانوں نے دارلحکومت اسٹاک ہوم میں انوکھا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

شاہی محل اور سویڈش پارلیمنٹ کے سامنے باجماعت نماز ِجمعہ ادا کی گئی جس میں خواتین اور بچوں سمیت دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

سویڈن کے مقامی مسلم سیاست دان حمزہ اکاچا اور احمد المغاربی سمیت مقامی سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں ہمارے مذہبی احساسات اور جذبات کو مجروح کرنا انسانی حقوق کی پامالی کے زمرے میں آتا ہے۔

اسلام ایک پرامن مذہب ہے جس کی زندہ مثال یہ ہے کہ ہم کسی بھی مذہب یا فرقے کی نا تو دل آزاری کرتے ہیں اور نہ ہی کسی مقدس کتاب کی بے حرمتی کے مرتکب ہوتے ہیں۔

شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کوئی ایسا بل پاس کیا جائے جس سےکسی بھی مذہب کے پیروکاروں کی دل آزاری کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

احتجاج کے اختتام پر قرآن پاک کا سویڈش ترجمہ مقامی سویڈش کمیونٹی میں تقسیم کیا گیا۔

A strange protestQuran burningThe Muslim royal palace in Sweden and the Swedish Parliament
Comments (0)
Add Comment