لندن(نمائندہ خصوصی) تارکین وطن کی نمائندگی کرنے والی کشمیری بین الاقوامی تنظیم اور معروف تھنک ٹینک گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج فلسطین میں رونما ہونے والے واقعات، بچوں اور خواتین کے قتل سے میرا دل دکھی ہے۔ بمباری کا سامنا کرنے والے بچوں اور شہریوں کی مدد اور حفاظت کا ایک طریقہ ہونا چاہیے لیکن دنیا کو تیزی سے کام کرنا ہوگا۔
معصوم، کمزور لوگ اسرائیل/فلسطین تنازعہ کا شکار ہیں۔ تشدد کے مزید کتنے واقعات، اور کتنی زندگیوں کو تباہ کرنے کی ضرورت ہے، اس سے پہلے کہ سڑک پر بچوں کی آواز سنائی دے، ماں کے آنسو رک جائیں؟ معصوم لوگوں کی آواز سننے سے پہلے مزید کتنے بچوں اور مستقبل کی قربانی دینی ہوگی؟
2008 سے اب تک 33000 بچے اور 150000 فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں اور نہ کسی طرح اسرائیل کی دہشت گردی کی کارروائی کو دنیا کے نام نہاد چیمپئن لیڈروں نے دیکھا اور تسلیم نہیں کیا۔
انسانی حقوق کے علمبردار ہونے کے دعویدار مغرب کے ان نام نہاد لیڈروں کو اپنی آنکھیں کھولنا ہوں گی اور اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے اور اسرائیل اور فلسطین کی یہ جنگ تیسری عالمی جنگ بن جائے۔
راجہ سکندر خان نے کہا کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی بے گناہ لوگوں کو ٹارگٹ کر کے بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے میں اس کے خلاف ہوں اور غزہ کے لاکھوں لوگ گولہ باری کا شکار ہیں اور ملبے کے درمیان اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں، بے جان ہو رہے ہیں اور یہ مزید بدتر ہونے کو ہے کیونکہ اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ لاکھوں شہریوں کے ساتھ اپنے بچوں کو اپنے گھر خالی کرنے یا موت کا سامنا کرنا پڑے گا اور گزشتہ روز ہی اسرائیل نے فلسطینیوں سے کہا ہے کہ وہ ہسپتال بھی خالی کردیں ورنہ موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس لیے اسرائیل کے ان جنگی جرائم اور مظالم کو اپنی فوج کے ذریعے روکنا ہوگا، راجہ سکندر خان نے اپنے اختتامی کلمات میں دنیا کے اہم رہنماؤں لیڈروں پر زور دیا کہ وہ مداخلت کریں اور اسرائیل پر فلسطین کے معصوم شہریوں پر بمباری کے ان گھناؤنے جنگی جرائم کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔