آئرش مسلم کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹرعمرالقادری نسل پرستانہ حملے میں زخمی

لندن (ویب ڈیسک) جان بوجھ کر کئے گئے نسل پرستانہ حملے میں آئرش مسلم کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر عمر القادری زخمی ہوگئے۔ تفتیشی پولیس اس واقعے کو چھنتائی کا واقعہ قرار دینے کی کوشش کررہی ہے جبکہ عمر القادری کے نزدیک یہ ایک منظم حملہ معلوم ہوتا تھا۔

انھوں نے کہا کہ جب میں اس علاقے میں گیا تو علاقے کے لوگوں نے میری کار کو گھیر رکھا تھا۔ انھوں کہا کہ اس حملے کے نتیجے میں اس قدر زخمی ہوا کہ بیہوش ہوگیا اور مجھے طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ میرے زخمی ہونے کے باوجود میرا موبائل فون میرے پاس ہی تھا، جس سے میں نے اپنے دوستوں سے رابطہ کیا، جو 15 منٹ کے اندر وہاں پہنچے اور مجھے ہسپتال پہنچایا، ہسپتال میں مجھے زخموں کی نوعیت کی وجہ سے ساری رات رہنا پڑا، ہسپتال میں میرا سی ٹی اسکین کیا گیا۔

اللہ کاشکر ہے کہ میرے دماغ پر کوئی چوٹ نہیں لگی اور جبڑا بھی محفوظ رہا لیکن میرے چہرے کا بایاں حصہ سوج گیا اور مجھے کچھ کھانے اوربات چیت کرنے میں دقت محسوس ہورہی ہے اور میرے دانت ٹوٹ گئے ہیں۔ انھوں نے اس مشکل وقت میں مدد دینے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ میں گزشتہ 21 سال سے آئرلینڈ میں مقیم ہوں لیکن میرے ساتھ کبھی ایسا واقعہ نہیں ہوا۔

انھوں نے کہا کہ اس واقعے سے آئرلینڈ اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ میری محبت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ پھر یہ کہوں گا کہ مجھ پر حملہ کرنے والے مجھے لوٹنا نہیں چاہتے تھے کیونکہ میرا موبائل، گھڑی اور کار سب کچھ محفوظ رہی، یہ ایک منظم حملہ تھا، جس کا مقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔ گارڈا (پولیس) کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ وہ ڈبلن کے علاقے Tallaght میں چھنتائی اور ایک شخص کو زخمی کئے جانے کے واقعے کی تفتیش کررہے ہیں اور ابھی تفتیش جاری ہے۔

Irish Muslim CouncilShaykh Dr. Umar Al-Qadriآئرش مسلم کونسلشیخ ڈاکٹرعمرالقادری
Comments (0)
Add Comment