"مینگو فیسٹیول” کا افتتاح سفیر پاکستان برائے متحدہ عرب امارات فیصل نیاز ترمذی نے کیا
فیسٹیول میں دنیا کے چھبیس سے زائد ممالک کے ڈپلومیٹس نے شرکت کی
پاکستانی آم ذائقے اور معیار کے اعتبار سے پوری دنیا میں مشہور اور مقبول ہیں، سفیر پاکستان
دبئی (طاہر منیر طاہر) قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی نے پاکستان ایسوسی ایشن دبئی میں "مینگو فیسٹیول” سیزن 2 کا انعقاد کیا جس کا افتتاح سفیر پاکستان برائے متحدہ عرب امارات فیصل نیاز ترمذی نے کیا۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ قونصلیٹ جنرل آف پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد، قونصلیٹ اسٹاف محمد رحیم اللہ خان، مریم بگٹی، کمرشل قونصلرعلی زیب خان، قونصلر نبیل رشید، و سیم خان، فواد علی خان، جنید مرتضی پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے صدر ڈاکٹر فیصل اکرام، پاکستان بزنس کونسل کے چیئر مین محمد اقبال داؤد، محمد شبیر مرچنٹ، مصطفےٰ ہیمانی، سلطان مصطفی، شاہد افتخار، جاوید ملک، یا سرامتیازاعوان، نعیم رسول، ابو بکر امتیاز، محمد ثقلین، نفرحسین، شیراکبرآفریدی، محسن بنا، محمد نعیم، زاہد حسین، راجہ امجد کبیر، مخدوم رئیس قریشی، محمد علی قریشی، افتخار ہمدانی، امجد علی، ڈاکٹر نسیم صابر، پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں اوردنیا کے چھبیس سے زائد ممالک کے ڈپلومیٹس نے شرکت کی۔
اس موقع پر سفیر پاکستان برائے متحدہ عرب امارات فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ پاکستانی آم ذائقے اور معیار کے اعتبار سے پوری دنیا میں مشہور اور مقبول ہیں، پاکستانی آم اپنی مثال آپ ہیں اور پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان ہیں، پاکستانی آم 54 سے زائد ممالک میں برآمد کیا جا رہا ہے جبکہ پاکستانی آم کی مانگ دن بدن بڑھ رہی ہے۔
فیصل نیاز ترمذی نے "مینگو فیسٹیول” سیزن 2 میں آئے دنیا کے چھبیس سے زائد ممالک کے ڈپلومیٹس کو خوش آمدید کہا،پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک کے لوگوں نے بھی پاکستانی آموں کی نمائش دیکھی اور اپنی پسند کے آموں سے لطف اندوز ہوئے۔
مہمانوں کی تواضع کے لئے آم سے تیار کردہ مختلف لذیذ اشیاء وافر مقدار میں رکھی ہوئی تھیں جسے "مینگو فیسٹیول” میں شریک تمام لوگوں نے جی بھر کر کھایا اور لطف اندوز ہو ئے۔
پاکستانی آموں کو بیرون ملک متعارف کروانے اور آموں کی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لئے قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی کی بہترین کوشش تھی جسے وہاں موجود تمام لوگوں نے سراہا اور قونصلیٹ کے اقدام کو خراج تحسین پیش کیا۔
"مینگو فیسٹیول” کے اختتام پر فیسٹیول میں آئے والے تمام مہمانوں کو مختلف النسل پاکستانی آموں کے تحفے بھی دیے گئے۔