ملائشیا :پاکستانی ہائی کمشنر سید احسن رضا شاہ کی چیئرمینMAPIM استاد اظمی اور پاکستانی صحافیوں سے خصوصی ملاقات

ملاقات میں استاد اظمی کی کشمیر کاز پر سپورٹ اور صحافیوں کی کمیونٹی مسائل کے حل میں مدد پر انکا شکریہ ادا کیا

پاکستانی قومی ترانہ میں امن بھائی چارے اور ترقی کا واضح پیغام ہے، اس پر عمل کر کے ہم مضبوط امت بن سکتے ہیں، استاد اظمی

کوالالمپور (محمد وقار خان) ہائی کمشنر ان ملائشیا سید احسن رضا شاہ نے خصوصی طور پر پاکستانی صحافیوں اور اسلامک حقوق کی علمبردار ملائشین تنظیم MAPIM کے چیئرمین استاد اظمی ( ستارۂ پاکستان) سے ملاقات کی، جس میں استاد اظمی کو کشمیر کی اواز کواجاگر کرنے اور پاکستان کا قدم بقدم ساتھ دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

جبکہ ملائشیا میں پاکستانی صحافیوں کو پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کی نشاندہی کرنے اور ان کے حل میں ہائی کمشنر کی مدد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا، نیز ہائی کمشنر سید احسن رضا شاہ نے پاکستانی صحافیوں اور کمیونٹی کو اپنی طرف سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ کسی بھی پاکستانی کے لیے ہائی کمیشن میں کوئی امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ میری ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ جو پاکستانی اپنا مسئلہ لے کر ہائی کمیشن میں آئے، ان کے مسائل کو بغیر کسی "وی ائی پی کلچر” کے ، یکسانیت کے ساتھ حل کیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملائشیا کے دور دراز صوبوں جیسے صبا اور سراواک میں اپنے کونسلیٹ قائم کریں گے تاکہ وہاں سے آنے والے پاکستانیوں کے مسائل ان کی ریاست میں ہی حل ہوں اور انہیں دور دراز کا سفر کر کے کوالالمپور نہ آنا پڑے۔

صحافیوں کی طرف سے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہم پہلے بھی کھلی کچہری کا انعقاد کرتے رہے ہیں آئندہ بھی ہر پاکستانی محنت کش تک رسائی کے لیے کھلی کچہری کے انعقاد کو مزید منظم بنائیں گے ۔

استاد اظمی نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ پاکستانی قومی ترانہ کے اندر پوری امت کے لیے بھائی چارے اور ترقی کا پیغام ہے پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی اس پیغام کو سمجھنا چاہیے کہ کس طرح ہم پاکستانی قومی ترانے میں بتائے ہوئے راستے پر چل کر ترقی یافتہ اور مضبوط ملک بن سکتے ہیں ۔

انہوں نے مذید کہا کہ ملائشیا اور پاکستانی عوام کو ایک امت ہونے کے ناطے ہر میدان میں مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔

MAPIMاستاد اظمیسید احسن رضا شاہکشمیر کازہائی کمشنر
Comments (0)
Add Comment