ٹی 10 متحدہ عرب امارات کرکٹ کیلئے اہم ہے، لانس کلوزنر

ابوظہبی (سپورٹس ڈیسک) ذیشان نصیر، محمد روہید، روہان مصطفیٰ متحدہ عرب امارات کے چند ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ابوظبی ٹی 10 کرکٹ میں اپنا نام بنایا ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران کرکٹ کے تیز ترین فارمیٹ نے قوم کو اچھا ٹیلنٹ دیا ہے جنہوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا اثر ڈالا ہے۔

گزشتہ چند برسوں میں متحدہ عرب امارات کی کرکٹ میں مقامی ٹیلنٹ کی بڑھتی ہوئی تعداد نے کرکٹ کی دنیا کو ایک واضح اشارہ دیا ہے کہ وہ کرکٹ کی ابھرتی ہوئی طاقت سے ہوشیار رہے۔جنوبی افریقہ کے لیجنڈ کرکٹر لانس کلوزنر کا کہنا ہے کہ ابوظبی ٹی 10 نے متحدہ عرب امارات کی کرکٹ پر اتنا ہی اثر ڈالا ہے جتنا آئی پی ایل نے ہندوستان میں نچلی سطح پر کیا ہے ۔

اس میں ہر ٹیم کے لئے لازم ہے کہ متحدہ عرب امارات کے دو کھلاڑیوں کو ٹیم میں جگہ دیں ۔ ان کی اپنی ٹیم کی قیادت مصطفیٰ بطور کپتان کر رہے ہیں جو خود متحدہ عرب امارات کے کھلاڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک حیرت انگیز اقدام ہے کہ ہمارے پاس ہر وقت میدان میں متحدہ عرب امارات کے دو کھلاڑی موجود ہیں۔

یہ فرنچائز کرکٹ میں ایک معیاری اصول ہے لیکن یہ ان کھلاڑیوں کے لئے بہت اچھا اور حیرت انگیز موقع ہے. ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ بڑے ہو رہے ہیں اور آخر میں متحدہ عرب امارات کی کرکٹ کو مزید اہمیت دیتے ہیں۔ آئی پی ایل نے ہندوستانی کرکٹ کے لئے جو کچھ کیا ہے ، مجھے لگتا ہے کہ ٹی 10 تھوڑا سا مختلف ہے ، لیکن یہ اب بھی ٹیلنٹ کی شناخت کر رہا ہے۔

سابق بلے باز آل راؤنڈر جنہوں نے اپنے کرکٹ کے دنوں میں اپنے تیز رفتار کھیلنے کے انداز کی وجہ سے شہرت حاصل کی، مورس ویل سمپ آرمی کے ہیڈ کوچ ہیں۔ ان کی رہنمائی میں اسمیپ آرمی نے ایک زبردست سیزن کا لطف اٹھایا ہے ، اپنے 6 میں سے 7 میچ جیتے ہیں ، اور راؤنڈ رابن مرحلے میں ٹیبل میں ٹاپ دو پوزیشنوں میں جگہ بنائی۔

لانس کلوزنر
Comments (0)
Add Comment