یونیسف پاکستان ایڈوائزری کونسل (UPAC) کی جانب سے خدمات کا آغاز

اسلام آباد (تارکین وطن نیوز) یونیسف پاکستان ایڈوائزری کونسل (UPAC) نے آج سے اپنی خدمات کا آغاز کردیا ہے، جس کا مقصد پاکستان میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک اسٹریٹیجک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ یہ کونسل ایسے مفکرین، فلاحی کاموں میں حصہ لینے والوں، اور بچوں کے حقوق کے علم برداروں کو اکٹھا کرتی ہے، جو یونیسف کی اقدار اور بچوں کو درپیش مسائل، مثلاً تعلیم، غذائیت اور تحفظ تک رسائی سے لے کر صنفی رکاوٹوں، جدید ترین ٹیکنالوجیز اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے جڑی مشکلات سےنمٹنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

اس موقع پر یونیسف پاکستان کے سربراہ، عبداللہ فاضل نے کہا، ’’ پاکستان کے بچوں کے لیے یہ ایک اہم موقع ہے۔ یوپی اے سی ایک متنوع نیٹ ورک کو بچوں کے لیے ایک انصاف پر مبنی پاکستانی معاشرہ تخلیق کرنےکے لیے رہنماؤں اور بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں کو اکٹھا کرتی ہے تاکہ لوگوں کو ترغیب دینے، مشترکہ اقدامات اٹھانے اور تعاون بڑھانے کیلئے کوششیں کی جا سکیں۔ کونسل نئے راستے تلاش کرنے اور مشترکہ حل تخلیق کرنے میں مدد کرے گی، جس سے بچے اپنی بھرپور صلاحیتیں بروئے کار لانے کے قابل ہو سکیں گے۔‘‘

یونیسف کے سربراہ، عبداللہ فاضل اور معروف کاروباری و فلاحی شخصیت، مرتضیٰ ہاشوانی مشترکہ طور پر یو پی اے سی کی صدارت کریں گے۔ کونسل میں اس وقت سترہ (۱۷) ارکان شامل ہیں، جو کاروباری شعبے، سول سوسائٹی، میڈیا اور تعلیمی اداروں سے منسلک ہیں اور اپنے اپنے شعبوں میں بچوں کے حقوق کے تحفظ اور مثبت تبدیلی لانے کیلئے کوشاں ہیں۔

کونسل کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد ہونگے، جن کے مقاصد میں مختلف حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنا، نیٹ ورکس اور وسائل سے فائدہ اٹھانا، مختلف اختراعات پر غور کرنا اور یونیسف کے پروگراموں اور بچوں کی بہتری پر مرکوز سہولیات کو فروغ دینے کے لیے بصیرت اور مہارتوں کا تبادلہ کرنا شامل ہیں۔

فلاحی اور کاروباری شعبے کی معروف شخصیت ، مرتضیٰ ہاشوانی کا کہنا تھا، ’’ہر فیصلہ اور سرمایہ کاری جو بچوں پر اثرانداز ہوتی ہے، وہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی بھی تشکیل کرتی ہے۔ صرف ایک حقیقی اجتماعی کوشش ہی بچوں کے لیے پائیدار اور قابل پیمائش نتائج حاصل کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے۔ ہم یونیسف کی تعاون کی درخواست کا مثبت جواب دیتے ہوئے بچوں کے حقوق کے تحفظ کی کوششوں میں تیزی لانے کا بیڑہ اٹھار ہے ہیں۔‘‘

UPACیونیسف پاکستان ایڈوائزری کونسل
Comments (0)
Add Comment