سی پی سی کا چین میں بدعنوانی کے خلاف جنگ میں انتہائی اہم کردار

چین کے انسداد بدعنوانی کے اقدامات نے ہمیشہ دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی، رپورٹ

بیجنگ (ویب ڈیسک) کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے سینٹرل کمیشن فار ڈسپلن انسپکشن (سی سی ڈی آئی) کا چین کی حکمراں جماعت میں بدعنوانی کے خلاف جنگ میں انتہائی اہم کردار ہے، جو نہ صرف نظم و ضبط کے نفاذ اور احتساب کے لئے، بلکہ پارٹی کی جامع اور سخت اندرونی حکمرانی کو فروغ دینے اور ایک صاف اور ایماندار جماعت کی تعمیر کو مضبوط بنانے کے لئے پارٹی کی مرکزی قیادت کی بھر پور مدد کرتا ہے۔

لہٰذا بیجنگ میں منعقد ہونے والے 20 ویں سی سی ڈی آئی کے چوتھے کل رکنی اجلاس نے ہمیشہ کی طرح بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے، اور اسے نئے دور میں چین کی حکمراں جماعت کے لئے اپنی تعمیر کی منصوبہ بندی اور فروغ کے لئے ایک اور اہم اجلاس سمجھا جاتا ہے۔گلوبل گورننس کے بین الاقوامی اسٹیج پر چین کے انسداد بدعنوانی کے اقدامات نے ہمیشہ دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔

حالیہ برسوں میں، چین نے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں، جس نے نہ صرف چین کے سیاسی ماحولیات کو گہرائی سے بدلا ہے، بلکہ بین الاقوامی برادری پر بھی دور رس اثرات مرتب کیے ہیں، اور بدعنوانی کے خلاف عالمی جنگ میں قیمتی تجربہ اور دانشمندی کا حصہ ڈالا ہے،بعض مغربی حکمراں جماعتوں کے برعکس، جو دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ شدید بیرونی مسابقت پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنا انٹرا پارٹی گورننس اور خود انقلاب کو زیادہ اہمیت دیتی ہے، اور غیر متزلزل طویل مدتی کوششوں کے ذریعے، اس نے حکمراں جماعت کے عروج و زوال کے تاریخی چکر سے نکلنے اور ساتھ ہی چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کی ادارہ جاتی بنیاد کو مستحکم کرنے کے لئے خود انقلاب پر انحصار کرنے کا ایک کامیاب طریقہ تلاش کیا ہے۔

کرپشن کے خلاف "زیرو ٹالرنس” کے حوالے سے چین کی حکمراں جماعت اور حکومت کے پختہ رویے کو دیکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ ممالک نے بدعنوانی کے خلاف جنگ اور صاف ستھری حکومت کو فروغ دینے میں چین کی جرات اور عزم کو پوری طرح محسوس کیا ہے اور بدعنوانی کے مسئلے کو حل کرنے میں اپنے اعتماد کو بھی مضبوط کیا ہے۔

زیمبیا کی سوشلسٹ پارٹی کے چیئرمین فریڈ میمبے نے کہا کہ افریقی ممالک کے لیے چین کے انسداد بدعنوانی تجربے نے ہمیں لامحدود امید اور زبردست امکانات دکھائے ہیں، یعنیٰ ایک ایسی حکمراں جماعت کی تعمیر ،جو تمام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہو اور حقیقی دیانت دار ہو ، عزم اور استقامت کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔ افریقی ممالک کو چاہیے کہ وہ چین کے انسداد بدعنوانی نظام اور طریقوں کا بغور مطالعہ کریں اور ان سے سیکھیں اور انسداد بدعنوانی کی صلاحیت کو افریقی ممالک کی استعداد کار بڑھانے کا ایک اہم حصہ بنائیں۔

دوسری جانب، چین کی انسداد بدعنوانی مہم نے ایک منصفانہ اور زیادہ شفاف مارکیٹ ماحول پیدا کیا ہے، جو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لئے بہت پرکشش ہے، اور چینی کمپنیوں نے اپنی سالمیت پر زیادہ توجہ دی ہے، جس نے بین الاقوامی مارکیٹ میں چینی کاروباری اداروں کے مجموعی امیج کو بہتر بنایا ہے، اور باہمی فائدے اور جیت جیت کے نتائج حاصل کرنے کے لئے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو جیسے بین الاقوامی تعاون کے اقدامات کی مسلسل پیش رفت کو فروغ دیا ہے۔

اس کے علاوہ، چین نے بدعنوانی کے خلاف بین الاقوامی تعاون کے میکانزم کی تعمیر میں فعال طور پر حصہ لیا ہے اور اسے فروغ دیا ہے، بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کے مؤثر نفاذ کو فروغ دیا ہے، بین الاقوامی انسداد بدعنوانی تعاون کے لئے "چار تجاویز” جیسی چینی تجاویز کا ایک سلسلہ پیش کیا ہے، اور اہم دستاویزات جیسے انسداد بدعنوانی پر اپیک بیجنگ اعلامیہ، انسداد بدعنوانی اور بد عنوان لوگوں اور ان کی ناجائز دولت کی بازیابی پر جی 20 کے اعلیٰ سطحی اصولوں، بدعنوانی کی محفوظ پناہ گاہوں کو مسترد کرنے کے لئے برکس اقدام، صاف شاہراہ ریشم پر بیجنگ اقدام اور ہائی لیول اصولوں پر عمل درآمد کی قیادت کی ہے۔

یوں چین نے زیادہ منصفانہ اور معقول بین الاقوامی انسداد بدعنوانی گورننس آرڈر کی تعمیر کو بھرپور طریقے سے فروغ دیا ہے۔اس کے علاوہ چین کے سینئر رہنماؤں نے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بدعنوانی کے خلاف تعاون کی فعال طور پر وکالت کی ہے اور بہت سی مفید تجاویز اور اقدامات پیش کیے ہیں ، جنہوں نے بین الاقوامی برادری سے وسیع حمایت حاصل کی ہے اور مزید ممالک کو بین الاقوامی انسداد بدعنوانی تعاون میں حصہ لینے اور عالمی انسداد بدعنوانی ہم آہنگ قوت تشکیل دینے کی ترغیب دی ہے۔

انسداد بدعنوانی کے کام کی اہمیت کے بارے میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ نے نشاندہی کی ہے کہ "صرف خود انقلاب کی ہمت رکھنے سے ہی ہم تاریخی ترقی اور کامیابی پا سکتے ہیں” اور "ہماری پارٹی کو خود تعمیر میں اچھا کام کرنا ہوگا اور حقیقی معنوں میں دنیا کی سب سے طاقتور سیاسی جماعت بننا ہوگا”۔ "پوری دنیا پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوتا ہے کہ سی پی سی کے علاوہ کوئی بھی سیاسی جماعت خود تعمیر کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لے سکتی ، شعوری اور منظم طریقے سے خود انقلاب کو فروغ نہیں دے سکتی، جو ہماری پارٹی کے لئے ایک اہم برتری اور زمانے کی قیادت کرنے کا ایک کلیدی طریقہ ہے”۔

اگر بین الاقوامی برادری آج کے چین کو سمجھنا چاہتی ہے تو اسے کمیونسٹ پارٹی آف کو سمجھنا ہوگا۔ نئے دور میں چین کی ترقی کے راستے کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ خود انقلاب کے نئے دور میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی جرأت، دانشمندی، نظریات اور ذمہ داری کو سمجھا جائے۔

Comments (0)
Add Comment