جمعیت تبلیغ اسلام انتظامیہ کی مفتی شاہد علی کو امامت سے برطرفی کو ٹریبونل نے غیر قانونی قرار دے دیا

بریڈفورڈ (رپورٹ:محمد فیاض بشیر) جمعیت تبلیغ اسلام میں امام کے فرائض دینے والے مفتی شاہد علی کو چند سال پہلے مسجد انتظامیہ نے انکے فرائض منصبی انجام دینے سے روکتے ہوئے برطرف کر دیا، مفتی شاہد علی نے اس غیر قانونی اقدام کو ملازمین کے حقوق کو تحفظ دینے کے ٹریبونل میں چیلنج کر دیا، مسجد انتظامیہ نے قانونی مدد کے لیے ایک بیرسٹر کو مقرر کیا جبکہ مفتی شاہد علی اپنے دفاع میں خود پیش ہوئے۔

انہوں نے ٹھوس موقف اپناتے ہوئے کہا کہ چونکہ جمعیت تبلیغ اسلام ایک بہت بڑا ادارہ ہے، انہوں نے اپنے آئین و قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ادارے میں اہل سنت کی بجائے اہل تشیع مسلک کے عالم کو امام رکھا جنہوں نے متنازعہ خطبہ دینا شروع کردیا جس پر انہوں نے احتجاج شروع کر دیا ۔

کئی بار مسجد انتظامیہ کے اراکین سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ،لیکن انہوں نے اس پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور جب وہ اس پر سراپا احتجاج کرتے ہوئے حق و سچ کا علم بلند کیا تو مسجد انتظامیہ نے انہیں برطرف کر دیا ۔

انکا مزید کہنا تھا چونکہ وہ حق و سچ اور آئین و قانون پر عمل پیرا تھے اسی لیے ٹریبونل سے وہ مقدمہ جیت گئے، انکا کہنا تھا ہمارا المیہ ہے کہ مساجد میں قائم انتظامیہ نوجوان مفتی حضرات کی حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے انہیں ذہنی دباؤ کا شکار کرتی ہے میں ایک پیشہ ور وکیل تھا پھر اسلام کی طرف راغب ہوا ،بارہ سال تک دینی تعلیم حاصل کر کے مفتی بنا لیکن ہماری کمیونٹی حق و سچ کی بجائے ذاتی پسند و ناپسند کو ترجیح دیتی ہے، مسلمان کمیونٹی کی مشکلات میں اضافے کی بنیادی وجہ یہی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ اگر مذید قانونی چارہ جوئی کی ضرورت پڑی تو وہ اسے منطقی انجام تک پہنچانے میں مذید اقدام بھی اٹھائیں گے، ہماری اولین ترجیح دین اسلام کی مثبت تصویر پیش کرنا ہے نہ مسلمان کمیونٹی کو مذید تقسیم کرنا ہے ۔ یاد رہے ٹریبونل کے سامنے مسجد انتظامیہ مفتی شاہد علی کی برطرفی بارے ٹھوس شواہد پیش نہ کر سکی ۔

Mufti Shahid Aliجمعیت تبلیغ اسلاممفتی شاہد علی
Comments (0)
Add Comment