برطانوی پاکستانیوں کی برطانوی معاشرے کیلئے200سال سے زیادہ کی شاندار خدمات کی تاریخ ہے، ڈاکٹر محمد فیصل

مانچسٹر (رپورٹ:محمد فیاض بشیر) پاکستانی قونصلیٹ میں تعینات قونصل جنرل طارق وزیر اور انکی ٹیم کی جانب سے برٹش مسلم ہیرٹیج سینٹر مانچسٹر میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل تھے۔

اس تقریب میں ممتاز برطانوی پاکستانیوں نے شرکت کی جن میں افضل خان ایم پی، یاسمین قریشی ایم پی، کونسلر یاسمین ڈار، آنر۔ جج احمد ندیم، راجہ نجابت حسین، سابق اراکین پارلیمنٹ، مقامی نمائندوں، تاجروں، وکلاء اور مانچسٹر میں مقیم پاکستانی نژاد کامیاب نوجوانوں کی بڑی تعداد سمیت ،چودھری مسرت ،کمیونٹی ویلفیئر اتاشی مصباح نورین،کمرشل ٹریڈ سیکرٹری اویس حسین فاروقی،امجد مغل ،جج بیرسٹر عابد حسین ،ڈاکٹر لیاقت ملک ،الوینہ صدر سٹوڈنٹ یونین سلفورڈ یونیورسٹی ،سارہ آرٹس،میڈیا آفیسر سلفورڈ یونیورسٹی،قیصرہ شیراز،عرفان ملک ، سابق مئیر عاصم رشید ،سابق لارڈ مئیر کونسلر نعیم الحسن ،کونسلر عابد چوہان،کونسلر عائشہ رشید ،کونسلر نائلہ شریف، منیجر تجمل لطیف ،چودھری عطا ء چوہان ،نینا رانیہ خان،رضیہ چودھری ،ڈاکٹر حامد مشرقی،پامیلا ملک شامل تھے۔

اس موقع پر قونصل جنرل طارق وزیر نے ہائی کمشنر اور معزز برطانوی پاکستانیوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب کا انعقاد نوجوان برطانوی پاکستانیوں کی کامیابیوں اور برطانوی معاشرے میں ان کی نمایاں خدمات کو اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ برٹش پاکستانی نوجوانوں کی کامیابیاں بہت متاثر کن ہیں۔ "ہمارے نوجوان خصوصاً لڑکیاں برطانیہ میں ہر شعبے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور ہر پاکستانی کو ان کی کامیابی پر فخر ہے”۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے روشنی ڈالی کہ پاکستانی 200 سالوں سے برطانوی معاشرے میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ برطانوی – پاکستانیوں نے NHS، قانون اور عدلیہ، بینکنگ، کاروبار اور درمیانے درجے کے اداروں میں خاطر خواہ تعاون کیا ہے۔ کھانوں، فنون لطیفہ اور موسیقی جیسے شعبوں میں، برطانوی – پاکستانیوں نے برطانوی ثقافت کو پاکستان کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔

ہائی کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ جس نے بھی برطانوی سماجی تانے بانے کو غلط یا نقصان پہنچایا ہے اسے بغیر کسی امتیاز کے سزا ملنی چاہیے۔ تاہم، چند مجرموں کی کارروائیوں کی وجہ سے، پوری کمیونٹی کو ایک ہی برش سے پیش کرنا ناانصافی ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی شدید خواہش ہے کہ وہ برطانوی معاشرے میں مزید آگے بڑھیں اور مثبت کردار ادا کرنے والوں کے طور پر ایک مثال قائم کریں۔

افضل خان ایم پی اور یاسمین قریشی ایم پی نے کہا کہ برطانوی اور پاکستانی دنیا کے سامنے اپنا بھرپور ورثہ دکھانا چاہتے ہیں اور امید کی کرن بننا چاہتے ہیں۔ پاکستانیوں کا ہر تعاون ہمیشہ مثبت ہوتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ میڈیا اسلام اور پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کرے۔

کونسلر یاسمین ڈار اور دوسروں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پاکستانی خواتین برطانوی معاشرے میں اٹوٹ کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے برطانوی پاکستانی نوجوانوں کو پاکستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے سیاست میں حصہ لینے کا مشورہ دیا۔

معزز جج احمد ندیم نے کہا کہ ہمیں بحیثیت کمیونٹی رد عمل اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ برطانوی – پاکستانی ان مواقع اور وقار کے لیے شکر گزار ہیں جو برطانوی معاشرے نے انہیں پیش کیے ہیں۔ عزت مآب جج ندیم نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ برطانوی معاشرے کی ترقی کے لیے اپنا وقت تعمیری طور پر استعمال کریں۔

برطانوی پاکستانی نوجوانوں کے نمائندوں کی طرف سے ایک پینل ڈسکشن کا بھی انعقاد کیا گیا۔ کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ مسلم اور پاکستانی ورثے کی مثبت تصویر پیش کرنے کے لیے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے برطانوی نوجوانوں کے ساتھ مل کر اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو امن اور ہم آہنگی کا دعویٰ کرتا ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصلقونصل جنرل طارق وزیر خان
Comments (0)
Add Comment