سٹاک ہوم میں عارف محمود کسانہ کی کتاب ’’وطن ثانی‘‘ کی تقریب رونمائی سے مقررین کا خطاب
سٹاک ہوم (نمائندہ خصوصی) آبائی وطن چھوڑ کر مستقل دوسرے ملک میں رہنے والوں کا وہ وطن ثانی ہی ہوتا ہے اور دونوں کی محبت کو قائم رکھنا بہترین خوبی ہے۔ سویڈن اور پاکستان کے مابین اچھے دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک پچھتر سال سے سفارتی روابط ہیں۔
عارف محمود کسانہ کی کتاب وطن ثانی سویڈن کے حوالے سے بہترین کتاب ہے جس کا مطالعہ سویڈن میں رہنے والے ہرشخص کو کرنا چاہیے اور جو لوگ مستقبل میں سویڈن آنا چاہتے ہیں انہیں بھی اس کتاب کو ضرور پڑھنا چاہیے کیونکہ یہ اردو میں سویڈن کی پہلی معلوماتی اور گائیڈ بک ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے عارف کسانہ کی سویڈن کے بارے میں کتاب وطن ثانی کی تقریب رونمائی میں کیا۔ یہ تقریب سٹاک ہوم میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان جناب بلال حئی تھے۔
تقریب کی صدارت احمد ندیم قاسمی ایوارڈ یافتہ معروف شاعر احمد فقیہہ نے کی جبکہ اپسالا یونیورسٹی میں ہندوستانی زبانوں کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ہینز ویرنر ویسلر مہمان اعزاز تھے۔ تقریب کی نظامت کے فرائض غزال مہدی نے بہت خوبصورتی سے سرانجام دیئے اور مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ عمران کھوکھر کی تلاوت قرآن حکیم اور نعت رسول مقبول سے تقریب رونمائی کا آغاز ہوا۔
اس موقع پر عارف کسانہ کی خدمات اور "وطن ثانی” کے حوالے سے خصوصی ویڈیو پیغامات شرکاء کے لئے پیش کئے گئے۔جن میں سپین میں سفیر پاکستان ڈاکٹر ظہور احمد، نیشنل بک فاونڈیشن کے ایم ڈی مراد علی مہمند، پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اصلاح الدین صدیقی، وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف جاہ، صحافی اور مصنف نصر ملک، وفاقی ٹیکس محتسب کے سابق مشیر محمد صدیق اور اخوت فاونڈیشن پاکستان کے چئیرمین ڈاکٹر محمد امجد ثاقب کے پیغامات شامل تھے۔
کتاب کی تقریب رونمائی میں اظہار خیال کرتے ہوئے افتخار ثاقب، شہزاد انصاری، جمیل احسن اور محترمہ رفعت ابرار اکبر نے وطن ثانی کی اشاعت پر ڈاکٹر عارف کسانہ کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس کتاب میں سویڈن کے ہی پہلو کے حوالے سے معلومات شامل ہیں اور طرز تحریر آسان ہونے کی وجہ سے ہر قاری کے لئے اس کا مطالعہ مفید ہوگا۔ سویڈش ماہر تعلیم این خیرلوت اینڈرسن نے کہا کہ عارف کسانہ سویڈن میں ایک کامیاب انسان ہیں جو مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے سویڈن کے شہر اورے برو میں ہونے والے افسوس ناک واقعہ کے بارے میں بھی اظہار خیال کیا۔ اپسالا یونیورسٹی میں ہندوستانی زبانوں کے شعبہ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ہینز ویرنر ویسلر نے کہا کہ وہ خود جرمن ہیں اور وہ بھی اب سوچتے ہیں کہ سویڈن ان کا وطن ثانی ہے۔ انہوں نے کتاب کے حوالے سے بھی اظہار خیال کیا۔ کتاب کے مصنف ڈاکٹر محمود کسانہ نے سویڈن میں اپنی آمد اور تیس سالوں کے سفر کا ذکر کیا جس میں ان کی اہلیہ اور بچوں نے ساتھ مل کر شانہ بشانہ جدوجہد کی۔
انہوں نے کہ قارئین ہی کتاب کے مطالعہ سے فیصلہ کرسکتے ہیں کہ یہ کتاب کیسی ہے۔ سویڈن کے ہر پہلو اور موضوع کے بارے میں قلم اٹھایا ہے۔ سماجی، سیاسی، تعلیمی، قانونی اور نظام حکومت کے ساتھ امیگریشن، کام، رسم و رواج اور سویڈن کی تاریخ پر بھی تحریریں شامل ہیں۔ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا سفر نامہ سویڈن جو ان کے ہاتھ سے لکھے خط کی صورت ہے۔ اس کتاب میں سفیر پاکستان ڈاکٹر ظہور، ڈاکٹر امجد ثاقب، محمد صدیق، نصر ملک، پروفیسر نبیلہ رحمن پرنسپل اورینٹل کالج پنجاب یونیورسٹی، پروفیسر ہینز ویرنر ویسلر، این خیرلوت اینڈرسن، جمیل احسن، محمد رفیق، ڈاکٹر ندیم حسین سید اور شہزاد انصاری کی تحریریں شامل ہیں۔
تقریب کے مہمان خصوصی سویڈن میں سفیر پاکستان جناب بلال حئی نے کہا کہ انہیں اس تقریب میں شرکت کرکے بہت مسرت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے آنے والے اس کتاب سے سویڈن کے بارے میں بہت کچھ جان سکتے ہیں اور میں خود گزشتہ سال جب یہاں آیا تو سویڈن کے بارے میں بنیادی معلومات مجھے اسی کتاب سے ملیں۔ انہوں نے کہا کہ عارف کسانہ یہاں کی بہت متحرک ہیں اور صف اول کی شخصیت ہیں۔
تقریب کے صدر جناب احمد فقیہہ نے کتاب کی اشاعت پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عارف کسانہ کئی شعبوں میں بیک وقت متحرک ہیں۔ طبی تحقیق کے شعبہ میں اپنے پیشہ وارانہ کام کے ساتھ وہ سویڈن کے بارے میں ویلاگ بناتے ہیں، فکر اقبال کے فروغ، بچوں کی تعلیم و تربیت، قرآن فہمی کالم نگاری، تصنیف تالیف اور سماجی بہبود کے کاموں میں مصروف رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کتاب وطن ثانی کے تمام مضامین بہت معلوماتی ہیں اور اردو کے قارئین کے لئے دلچسپی کا باعث ہوں گے۔ اس موقع پر سویڈن کے شہر اورے برو میں ہولناک واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء کی تواضع کے لئے کھانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔