اوسلو میں یومِ پاکستان کی شاندار تقریب، سفیر پاکستان اور نارویجن اسٹیٹ سیکریٹری کا خطاب، پاک ناروے تعلقات میں نئی جہتوں کا آغاز

اوسلو میں یومِ پاکستان کی شاندار تقریب، سفیر پاکستان اور نارویجن اسٹیٹ سیکریٹری کا خطاب، پاک ناروے تعلقات میں نئی جہتوں کا آغاز

اوسلو (عقیل قادر سے) پاکستان کے قومی دن کی مناسبت سے ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں نارویجن حکام، سفارتکاروں، پاکستانی کمیونٹی، میڈیا نمائندگان اور دیگر معزز مہمانوں نے بھرپور شرکت کی۔

تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد پاکستان اور ناروے کے قومی ترانے بجائے گئے۔ اس موقع پر 23 مارچ 1940 کی قراردادِ پاکستان کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان برائے ناروے سعدیہ الطاف قاضی نے کہا کہ پاکستان نہ صرف جمہوری، معاشی اور سفارتی میدانوں میں ترقی کر رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر اصولی مؤقف کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے پاکستان کی معاشی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈی نے پاکستان کے بینکاری نظام کا آؤٹ لک "مثبت” قرار دیا ہے،پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ایشیا کی بہترین کارکردگی دکھانے والی مارکیٹوں میں شمار کیا گیا ہے،برآمدات اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں مسلسل بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے۔

سفیر نے عالمی تنازعات پر پاکستان کے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا”پاکستان مسئلہ کشمیر کو ایک دیرینہ، حل طلب اور سنگین انسانی حقوق کا معاملہ سمجھتا ہے، اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس کے پرامن، منصفانہ اور پائیدار حل کا پُرزور حامی ہے۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، میڈیا پر قدغن اور سیاسی آزادیوں کی جبری سلبی عالمی برادری کی فوری توجہ کی متقاضی ہیں۔”

انہوں نے فلسطین کے حوالے سے کہا”پاکستان فلسطینی عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت، آزادی اور انصاف کی حمایت کرتا ہے۔ ہم غزہ میں جاری انسانی بحران، اسرائیلی بربریت، بچوں اور خواتین سمیت معصوم شہریوں کے قتلِ عام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ "

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں جامع سیاسی عمل، یوکرین میں جنگ بندی اور عالمی سطح پر قانون پر مبنی کثیرالملکی نظام کے قیام کے لیے اپنا مؤقف واضح طور پر پیش کرتا رہے گا۔

سفیر سعدیہ الطاف قاضی نے ناروے میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمیونٹی ناروے کی معیشت، ثقافت، تعلیم، سیاست اور سماجی منظرنامے میں ایک مضبوط، مثبت اور متحرک کردار ادا کر رہی ہے۔

تقریب میں پاکستان کی ترقی، ثقافت، اور سرمایہ کاری کے مواقع پر مبنی ایک مختصر دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی، جسے شرکاء نے بے حد سراہا۔ اس کے علاوہ پاکستانی نژاد نارویجن فنکارہ سارہ قاسمی اور مصور ساجد رشید کے فن پاروں کی نمائش بھی تقریب کا اہم حصہ رہی۔

ناروے کی اسٹیٹ سیکریٹری برائے امور خارجہ اسٹین رینیٹے ہوہائم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں فخر ہے کہ پاکستان اور ناروے کے سفارتی تعلقات کو 75 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ ان تعلقات کا آغاز 1950 کی دہائی میں ترقیاتی امداد سے ہوا تھا، اور آج یہ تعاون توانائی، تجارت، تعلیم اور ماحولیات جیسے شعبوں تک پھیل چکا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ ناروے پاکستان میں کلین انرجی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اور دونوں ممالک کو موسمیاتی تبدیلی، کاربن اخراج میں کمی اور پائیدار ترقی جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔

نارویجن اسٹیٹ سیکریٹری نے ناروے میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو "دو ممالک کے درمیان پُل” قرار دیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کھاریاں میں قائم ‘اوسلو چوک کو’ کو عوامی تعلقات کی ایک خوبصورت علامت قرار دیا۔

تقریب کے اختتام پر ترک ایئرلائنز اور قطر ایئرویز کی جانب سے دو خوش نصیب شرکاء کو پاکستان کے ریٹرن ٹکٹس دیئے گئے۔ مہمانوں کی تواضع روایتی پاکستانی کھانوں سے کی گئی، جنہیں سب نے بہت پسند کیا۔ ڈاکٹر رابیل مصطفی نے نطامت کے فرائض احسن انداز میں سرانجام دیئے۔

تقریب کے شرکاء نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور ناروے کے درمیان دوستی، باہمی تعاون، اور عوامی روابط آئندہ بھی مزید مضبوط ہوں گے۔

اوسلو میں یومِ پاکستانپاک ناروے تعلقات
Comments (0)
Add Comment