اجتماعی اور انفرادی حیثیت میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے رہیں گے،قونصل جنرل زاہد حسین

فرینکفرٹ(نذر حسین)آج بسلسلہ یوم یک جہتی کشمیر قونصلیٹ جنرل آف پاکستان میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، محفل کی نقابت شفاعت کلیم خٹک ہیڈ آف چانسلری نے کی آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، تلاوت کے فرائض ذوالقرنین نے ادا کئے، قومی ترانہ پیش کیا گیا، محمد علی رندھاوا نئے امیگریشن آفیسر نے فارن منسٹر مخدوم شاہ محمود قریشی کا خطاب اوورسیز کمیونٹی کو پڑھ کر سنایا کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی تنظیمیں، بین الاقوامی میڈیا اور سول سوسائٹی سب ہی نے بھارت کو کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم پر پکارا ہے۔

دنیا بھر میں کشمیری عوام کی حمایت میں نہ صرف بڑے جبکہ چھوٹے چھوٹے شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، عالمی برادری کو آزمائش اور مصیبت کی اس گھڑی میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی حمایت کے لئے مزید کام کرنا چاہئے۔ہیڈ آف چانسلری شفاعت کلیم خٹک نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی کا پیغام حاضرین تک پہنچایا، پیغام میں کہا گیا ہے کہ آج اس موقع پر بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہادر اور غیور لوگوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے گذشتہ سات دہائیوں کے دوران جبر سے آزادی کے لئے ناقابل شکست جدوجہد میں اپنے جائز حق خودارادیت کے لئے بے مثال قربانیاں دیں ہیں،بھارت ظلم و ستم کے خلاف یہ جنگ آزادی تک جاری رہے گی۔

قونصل جنرل آف پاکستان زاہد حسین نے اپنے خطاب میں تمام مہمانوں کا دلی شکریہ ادا کیا ،ان کا کہنا تھا کہ آپ کا یہاں آنا یقیناََ اس جذبہ کی عکاسی کرتا ہے جو کہ کشمیر کاذ سے منسلک ہے، مصروفیات کے باوجود اور چھٹی کے دن آرام کو چھوڑ کر تشریف لائے ، قونصل جنرل نے وزیر اعظم پاکستان کا پیغام جرمنی میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی تک پہنچایا، آج پاکستانی عوام یوم یکجہتی کشمیر منا رہے ہیں تا کہ کشمیریوں کو ان کے ناقابل تسخیر حق خود ارادیت کی منصفانہ جدو جہد میں ہماری غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا جا سکے۔

بھارت کا غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر قبضہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، تقریباََ ڈھائی سال سے غیر انسانی فوجی محاصرہ جاری ہے جس کے نتیجہ میں سینکڑوں کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔ بھارت نے کشمیری عوام کے عزم کو توڑنے اور ان کی جائز جدو جہد کو کچلنے کے لئے ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل اختیار کر رکھی ہے۔ انسانیت کے خلاف ان ناقابل بیان جرائم میں بھارتی ریاستی مشینری ملوث ہے۔

خطاب کے اختتام پر زاہد حسین کا کہنا تھا کہ بیرون ملک بسنے والے پاکستانیوں کی حیثیت سے کمیونٹی ہمیشہ سے اس کا ذ کی سپورٹر رہی ہے مختلف اوقات و مختلف طریقوں سے اس مسئلہ کو اجاگر کرتے رہے ہیں بعض وقتوں میں جلسے اور جلوسوں کی شکل میں مقامی لوگوں کے سامنے اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا، انفرادی حیثیت سے بھی مختلف لوگ کام کرتے رہے ہیں، میں یہاں بسنے والی کمیونٹی کو یقیناََ شاباشی دینا چاہوں گا کہ یہ مسئلہ اب تک اجاگر کرتے رہے ہیں اور ان شا اللہ اجاگر کرتے رہیں گے۔

اس کی تازہ ترین مثال جرمن پارلیمنٹ میں حال ہی میں اس مسئلہ کو اجاگر کرنے کا موقع ملا اعجاز پیارا کی کاوشوں کو سراہتا ہوں کہ انہوں نے اس میٹنگ کا اہتمام کیا جس میں کہ دوہری شہریت پر بھی بات چیت کی گئی اور خصوصاً مسلمان کمیونٹی کو بہت فائدہ ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ اجتماعی اور انفرادی حیثیت میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے رہیں گے۔

Comments (0)
Add Comment