جنوبی کوریا:الیکشن مہم آخری مرحلے میں داخل، پولنگ 9 مارچ کو ہوگی

جنوبی کوریا20 ویں پریزیڈنٹ الیکشن مہم آخری مرحلے میں داخل ہو چکی9 مارچ کو پولنگ ہوگی ،امیدوار زورو شور سے مہم چلا ر ہے ہیں اور ٹیلی وژن پر امیدواران کے درمیان دلچسپ مباحثے ہورہے ہیں ٹوٹل 14 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں، کوریا میں عوام ڈا ئریکٹ ووٹنگ سے ملک کے صدر کو منتخب کرتے ہیں ۔

کوریا میں ادارے الیکشن کمیشن ووٹنگ عمل کے ذمیدار ہیں جو آزاد خود مختیار ہیں، کوئی نگران حکومت کی ضرورت نہیں پڑتی ،بغیر کسی شور شرابے ،بڑے جلسے وغیرہ بھی نہیں ہوتے ،نہ کوئی سڑک بند صرف کارنر میٹینگز ہر ٹائون جاکر امیدواران یا ان کے نمائندے عوام سے ملاقات کرتے ہیں اور اپنی پارٹی کا منشور بتاتے ہیں۔

الیکشن سے ایک ماہ پہلے شہروں کے چوک چوراہوں پرصبح سویرے اپنے پمفلیٹ لیکر کھڑ ے رہتے ہیں اور عوام کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں ،ان میں پارٹی کے ایم پی اے اور سٹی کونسل کے ارکان بھی اپنی اپنی پارٹی کی سپورٹ کے لئے عوام سے ووٹ مانگنے کے لئے موجود رہتے ہیں۔

ڈیموکریٹک پارٹی(DPK) کوریا کا امیدوار نشان نمبر 1 ہے، 57 سالہ (لی جے میونگ ) سابق صوبائی گورنر ہیں ،ان کا مقابلہ پیپلز پارٹی (PPP)کے 61 سالہ امیدوار ان کا نشان نمبر 2 ہے، جن کا نام ( یون سوک یول) ہے جو کوریا کے سابق پراسیکیوٹر جنرل رہیں ہیں اور نامور قانون دان ہیں ،دونوں امیدواروں کا سخت مقابلہ ہے۔

بہت ہی پر امن ماحول میں الیکشن مہم زور شور سے جاری ہے،پولنگ 9 مارچ کو ہوگی۔تمام ووٹر ز کو حکومت کی طرف سے دو خط موصول ہوتے ہیں پہلے خط میں تمام امیدواروں کے منشور کی کاپی ان کا تعارف انتخابی نشان کا نمبر تمام تفصیل ہوتی ہے اور دوسرے خط میں ووٹر کو اس کا ووٹر لسٹ نمبر پولنگ کا ٹائم مقام قواعد ضوابط ہوتے ہیں ۔

پولنگ کے دن پولنگ اسٹیشن میں کوئی لمبی لائن یا بھیڑ نہیں ہوتی، پولنگ کے عملے کوووٹر اپنا ووٹ نمبر د کھاتا ہے وہ فوری لسٹ میں ووٹر کو ایک بار پھر سے چیک کرلیتا ہے اور لسٹ میں ووٹر کے نام کے آگے ووٹر کے دستخط کرواکر بیلٹ پیپر ووٹر کو دیتا ہے اور پولنگ بوکس کے جانب بھیج دیتا ہے ، بیلٹ پیپر پر تمام امیدواران کے نام اور پارٹی کا نام لکھا ہوتا ہے ،نام کے آگے گول دائرہ بنا ہوتا ہے ووٹر اپنے امیدوار کے خانے میں اسٹمپ کرتا ہے جو باکس میں پہلے سے موجود ہوتی ہے اور بیلٹ پیپر اسٹمپ کرکے باہر اوپن جگہ پر موجود عملے کی نگرانی میں اپنا ووٹ اس ڈبے میں ڈال دیتا ہے اس طرح سے یہ عمل پورا ہوتا ہے۔

نہ کوئی بریانی نہ ٹرانسپورٹ ،عوام اپنا لیڈر منتخب کرنے کو اپنا فرض سمجھتے ہیں عوام منشور کو دیکھ کر ووٹ کرتے ہیں۔

تھانہ ،کچہری، نالی، روڈ یہاں حکومت کا فرض ہے ،اس کا الیکشن ووٹ پر کوئی اثر نہیں پڑتا اصل بحث ملک کی تجارت ،معیشت ،خارجہ پالیسی ،نارتھ کوریا سے بات چیت، تعلقات اور بڑے ترقیاتی منصوبے شامل ہوتے ہیں ۔

Comments (0)
Add Comment