جرمنی میں بننے والی پہلی اردو زبان کی مختصر فلم ’’واپسی‘‘ کی کامیاب رونمائی

برلن(مہوش ظفر)جرمنی کی تاریخ میں پہلی دفعہ اردو زبان میں بنا ئی جانے والی مختصر فلم ’’ واپسی‘‘19 مارچ سے نمائش کے لئے پیش کر دی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق اردو ریڈیو ڈوائچ لینڈ کے تعاون سے تیار کردہ ”واپسی“ کے عنوان سےجرمنی میں بنا ئی گئی پہلی اردو مختصر فلم کی رونما ئی کی تقریب برلن میں موجود پاکستانی سفارتخانے میں منعقد کی گئی ۔سفارتخانہ میں فلم کی رونما ئی کا مقصد اردو ریڈیو ڈوائچ لینڈ کی اس نوزا ئیدہ کاوش کی حوصلہ افزا ئی اور پزیرا ئی تھا۔

پاکستانی سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے اردو ریڈیو ڈوائچ لینڈ کے نما ئندگان اور فلم میں کام کرنے والے فنکاروں کو برلن میں خوش آمدید کہتے ہو ئے کہا کہ اس مختصر فلم کے ذریعہ اردو زبان کا فروغ اور نوجوان صلاحیتوں کی آبیاری ایک اچھا اقدام ہے،ہم اس کو جس حد تک بڑھاوا دے سکے دیں گے۔اتنے کم وسائل میں اتنی اچھی کاوش یقیناً قابل ستائش ہے۔

فلم میں ایک اچھا پیغام دیا گیا کہ جو لوگ یہاں آجاتے ہیں وہ واپس جانے کی خواہش پر بھی واپس نہیں جا پاتے ،ہم مزید ان کی حوصلہ افزائی کے لئے اسے حکومتی سطح پر بھی لے جانے کی کوشش کریں گے تاکہ مستقبل میں بھی اس طرح کی اچھی کاوشیں کی جاتی رہیں۔فلم میں کام کرنے والی اداکارہ مہرین بتول جو کہ پیشے کے اعتبار سے ایک سائنسدان ہیں ،ان کا اپنی اس فلم سے متعلق کہنا تھا کہ ہماری اس چھوٹی سی کاوش کو جس طرح سراہا گیا ہے اس کی وجہ سے یقیناً ہم مستقبل میں بھی یوں ہی اچھا کام کرتے رہیں گے ۔

سفارتخانہ پاکستان برلن میں ہمیں بہت اچھے سے خوش آمدید کہا گیا۔سفیر پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل نے ہمارے کام کو بے حد سراہا ،جس کے لئے ہم ان کے بھی خاص طور سے شکر گزار ہیں۔ایک سائنسدان ہونے کے باوجود فن کی دنیا سے محبت کے پیش نظر ہی میں نے اس فلم کو کیا۔فلم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسے جوڑے کی کہانی ہے جو یہاں آکر آباد ہوتے ہیں مگر ان کی خواہش ہمیشہ’’واپسی‘‘کی ہی ہوتی ہے ۔

فلم میں ہیرو کا کردار ادا کرنے والے وقار شیخ جو کہ ایک سوفٹ ویئر انجینئر ہیں انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے فلم سے متعلق بتایا کہ اس فلم میں ان کا کردار ہر اس نوجوان سے متعلق ہے جو کسی بھی باہر کے ملک میں اپنے بہترین مستقبل کے خواب سجائے جا بستا ہے۔فلم کے مصنف سلمان حمید نے جو کہ آ ئی ٹی فیلڈ سے ہی وابستہ ہیں ،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "واپسی”ایک ایسی کہانی پر مبنی ہے جو کہ شاید یہاں آنے والے ہر شخص کی زندگی کی کہانی سے منسلک ہو۔

چونکہ یہ ہماری پہلی کاوش تھی اسی لئے ہماری بھر پور کوشش تھی کہ ہم ایک ایسے موضوع پر فلم بنائیں جو کہ ایک سلگتا ہوا موضوع ہو جو یہاں کے لوگوں کو اپنے ساتھ جوڑ سکے۔مجھے یقین ہے کہ یہ فلم دیکھنے والوں کو پسند آئے گی۔اردو ریڈیو ڈوا ئچ لینڈ کے تعاون سے تیار کردہ یہ فلم 19 مارچ سے جرمنی میں بسنے والے پاکستانیوں کے لئے پیش کردی جائے گی۔اس سلسلے میں اردو ریڈیو ڈوائچ لینڈ کے منیجر شارق جاوید کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہم سب کے لئے ہی کافی اہم اور تاریخی ہے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

اس فلم سے منسلک تمام افراد نے ہی بہترین کام کیا ہے اور آج سفارتخانہ پاکستان برلن میں اس کی رونما ئی بہت اچھا تجربہ رہا۔ تقریب میں سفیر پاکستان کی اہلیہ ڈاکٹر سارہ نعیم اور پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے بھی نوجوانوں کی حوصلہ افزا ئی کے لئے خصوصی شرکت کی۔اردو ریڈیو ڈوا ئچ لینڈ سے فہد سیماب، شارق جاوید اور حسن رضا نےپاکستانی سفیر، پریس قونصلر اور سفارت خانہ کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔تقریب کے آخر میں مہمانوں کے اعزاز میں ایک عشائیہ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

Comments (0)
Add Comment