غیرملکی یوٹیوبر سے بدتمیزی کرنے والے لڑکےکا سوفٹ ویئر اپڈیٹ،معافی مانگ لی

کراچی(تارکین وطن نیوز)کراچی کے ساحل سی و یو پر غیر ملکی شہری سے بدتمیزی کرنے والے گھوڑے والے نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگ لی جس کے بعد پولیس نے اسے رہا کردیا۔

کراچی پولیس کے مطابق آسٹریلوی وی لاگر لیوک ڈامنٹ سے سی و یو پر گھوڑے کی سواری کے بعد مالک کی جانب سے بدتمیزی اور اضافی پیسے طلب کرنے اور ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی گئی جس پر گھوڑے کے مالک زبیر کو پولیس نے حراست میں لیا۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہےکہ گھوڑوں پر سیر کرانے والا لڑکا غیر ملکی سیاح سے خود پہلے 200 روپے مانگتا ہے لیکن سیاح کو ایک چکرلگوانے کے بعد 3 ہزار روپے طلب کرتا ہے جب کہ ویڈیو بناتے ہوئے غیر ملکی اسے طے شدہ رقم 200 بتاتا ہے۔سی ویو پر آسٹریلوی شہری سے بدتمیزی کرنے والے نوجوان نے غلطی کا اعتراف کرلیا، ساحل پر سیاحوں کو سیر کرانے والے مافیا کا کارکن 3 ہزار روپے پر بضد رہتا ہے لیکن سیاح زیادہ پیسے دینے پر تیار نہیں۔

سیاح گھوڑے والے کو 200 روپے دینے کیلئے 500 کا نوٹ دیتا ہے تو وہ پھینک دیتا ہے، اسی دوران دوسرا شہری عمل دخل کرکے اپنے پاس سے ایک ہزار روپے دے کر معاملہ ختم کراتا ہے۔

ایس پی کلفٹن ڈویژن روحیل خان نے میڈیا کو بتایا کہ منگل کو غیر ملکی سیاح کی کراچی کے ساحل پر ویڈیو سوشل میڈیا سے موصول ہوئی جس میں غیر ملکی شہری کے ساتھ ساحل پر سیاحوں کو گھڑ سواری کروانے والا فرد بدتمیزی کر رہا تھا تاہم پولیس نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔

ایس پی کے مطابق زیر حراست شخص کراچی کے علاقے شیریں جناح کالونی کا رہائشی ہے اور کراچی کے ساحل پر آنے والوں کو گھوڑے پر سواری کروانے کی مزدوری کرتا ہے۔روحیل خان نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے لڑکے نے اپنی حرکت پر معافی مانگ لی ہے۔

اس موقع پر گھوڑے کے مالک نے اپنی غلطی کا اعتراف کیا اور ویڈیو بیان میں بتایا کہ’اس کا نام زبیر ہے، انگریز کو گھوڑے پر بٹھایا، راؤنڈ دیا تھا اور غلطی سے غصہ کردیا آج کے بعد کسی سے بدتمیزی نہیں کروں گا‘۔

دوسری جانب سیاح لیوک ڈامنٹ نے پولیس کے فوری ایکشن پر پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں یہاں ایک بات واضح کرنا چاہوں گا کہ میری طرح یہ لڑکا بھی نوجوان ہے اور جوانی میں ہم سب سے غلطیاں ہوجاتی ہیں، مجھےامید ہے کہ وہ اس سے سبق سیکھے گا اور دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئے گا۔‘

Comments (0)
Add Comment